قاہرہ : مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے پاس یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو لے جانے والی ایک کشتی غرقاب ہو گئی۔ امدادی ٹیموں کو دریا سے نعشوں کو نکالنے کیلئے گھنٹوں تلاشی مہم چلانی پڑی۔مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے پاس اتوار کے روز دریائے نیل میں پندرہ افراد کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوب گئی، جس کی وجہ سے اس میں سوار کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے۔مقامی میڈیا کے مطابق ریسکیو ٹیموں کو دریا سے نعشیں نکالنے کیلئے گھنٹوں تلاشی کا کام کرنا پڑا۔ریسکیو آپریشن کو سوشل میڈیا پر لائیو نشر بھی کیا گیا، جبکہ آس پاس کے بہت سے لوگ دریا کے کنارے کھڑے ہو کر یہ منظر دیکھ رہے تھے۔مصر میں افرادی قوت کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ حادثے میں بچ جانے والے پانچ افراد کو ہاسپٹل لے جایا گیا اور بعد میں انہیں ڈاکٹروں نے چھٹی دے دی۔مصر کی وزارت محنت نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین میں سے ہر ایک کو 200,000 مصری پاؤنڈ یعنی تقریبا ًساڑھے چھ ہزار امریکی ڈالر کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ پانچ زخمیوں میں سے ہر ایک کو 20 ہزار مصری پاؤنڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اس حادثے کی وجہ کشتی پر گنجائش سے زیادہ افراد کی موجودگی تھی، تاہم سرکاری سطح پر اس کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔