انصاف ‘ آمادی ‘ مساوات اور بھائی چارہ ہندوستان کے تہذیبی ورثہ کا حصہ ۔ 76 ویں یوم جمہوریہ ہند کے موقع پر صدر جمہوریہ ہند کا قوم سے خطاب
نئی دہلی : صدر جمہوریہ ہند شریمتی دروپدی مرمو نے 76 ویں یوم جمہوریہ ہند کے موقع پر آج شام قوم سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میںک ہا کہ انصاف ‘ آزادی ‘ مساوات اور برادرانہ ہم آہنگی ہمیشہ سے ہندوستان کے تہذیبی ورثہ کا حصہ رہی ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ دستور ہند ایک زندہ دستاویز بن گیا ہے کیونکہ شہری اقدار ہماری اخلاقی ذمہ داری کا حصہ ہیں ۔76 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے شریمتی دروپدی مرمو نے کہا کہ گذشتہ 75 برس میں دستور ہند نے ہماری ترقی کی راہ ہموار کی ہے ۔ ہم ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر ‘ صدر نشین دستور تیاری کمیٹی اور دوسرے ارکان کے شکر گذار ہیں کہ ان کی کوششوں کی وجہ سے ہمیں دستور حاصل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دستور کے نفاذ کے 75 برسوں میں ہماری نئی جمہوریت کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ دستور ہند بحیثیت ہندوستانی ہماری اجتماعی شناخت کی قطعی بنیاد ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ یہ دستور ہند ہی ہے جو ہمیں ایک خاندان کی طرح باندھے رکھتا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ دستور ہی ہے جو ہندوستانی کی حیثیت سے ہماری اجتماعی شناخت کی بنیاد فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں ہندوستان ہمیشہ سے دوسروں کیلئے علم اور بصیرت کا ذریعہ رہا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اپنی تقریر میں مرکزی حکومت کے ایک قوم ایک الیکشن نظریہ کو بھی پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے ذریعہ حکمرانی میں استقلال کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ پالیسی فیصلوں میں تاحیر کو ٹالا جاسکتا ہے اور معاشی بوجھ کو بھی ممکنہ حد تک کم کیا جاسکتا ہے ۔ شریمتی دروپدی مرمو نے حکومت کی معاشی اصلاحات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دور رس اثرات کی حامل معاشی اصلاحات کے نتیجہ میں اس رجحان کو آئندہ برسوں تک وسعت دی جاسکتی ہے ۔ حکومت نے فلاح و بہبود کے نظریہ کو تبدیل کردیا ہے اور بنیادی ضروریات کو عوام کا حق قرار دیدیا ہے ۔ شریمتی مرمو نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سامراجی دور کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کیلئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ دستور ساز اسمبلی نے تین سال کے مباحث کے بعد 26 نومبر 1949 کو دستور کو منظوری دی تھی اور اس دن کو سمویدھیان دیوس کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوم جمہوریہ حقیقی معنوں میں تمام شہریوں کیلئے اجتماعی خوشی اور فخر کی بات ہے ۔ قوموں کی زندگی میں 75 سال بہت کم عرصہ ہوتا ہے لیکن گذشتہ 75 سال ایسے نہیں کہے جاسکتے ۔ یہ وہی وقت تھا جب ہندوستان کی روح بیدار ہوئی اور اس نے اقوام عالم میں اپنا حقیقی مقام حاصل کرنے کی سمت پیشرفت کی ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند نے وطن عزیز کو بیرونی اقتدار سے آزادی دلانے کیلئے کی گئی بہادرانہ جدوجہد کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ہمارے مجاہدین آزادی نے اس کیلئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مجاہدین آزادی شہرت رکھتے ہیں وار کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ قوم کی خوش قسمتی ہے کہ ہمیں گاندھی جی ‘ رابندر ناتھ ٹیگور اور بابا صاحب امبیڈکر جیسے قائدین ملے ہیں۔ ان کے نتیجہ میں ہمیں جمہوری اقتدار کا پتہ چلانے میں مدد ملی ہے ۔ انصاف ‘ آزادی ‘ مساوات اور برادرانہ ہم آہنگی کوئی نظریاتی تصور نہیں ہے ۔
دھنکھڑ کی ہماچل پردیش کے یوم تاسیس پر مبارکباد
نئی دہلی : نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑنے ریاستی یوم تاسیس پر ہماچل پردیش کے لوگوں کو مبارکباد دی ہے ۔ ہفتہ کو یہاں جاری ایک پیغام میں یہ جانکاری دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ سکریٹریٹ نے کہا کہ دھنکھڑنے ریاست کے لوگوں کیلئے ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیاں چھونے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ دھنکھڑنے کہا، “ہماچل پردیش کا یوم تاسیس مبارک ہو۔ ریاست ہمیشہ ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھوئے اور دیو بھومی کے لوگوں کو ہمیشہ ایشور کا آشیرواد ملے ۔