نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ ڈاکٹر چنا ریڈی کا الزام، فرقہ وارانہ سیاست پر عمل آوری
حیدرآباد ۔ 27۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ پلاننگ بورڈ کے نائب صدرنشین ڈاکٹر جی چنا ریڈی نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس دستور ہند سے سیکولرازم اور سوشیلزم الفاظ کو حذف کرنے کی سازش کر رہی ہے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ سیاست کو فروغ دیا جائے۔ ڈاکٹر جی چنا ریڈی نے آر ایس ایس سے سوال کیا کہ کیا ملک کو سیکولرازم کی ضرورت ہے یا نہیں ؟ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کا دستور ہند میں تحفظ کیا گیا ہے ۔ دستور نے سیکولرازم اور سوشیلزم کو اہمیت دی ہے تاکہ تمام طبقات بہتر انداز میں زندگی بسر کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار ملک میں سیکولرازم کے جذبہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خوبصورتی سیکولرازم اور سوشیلزم میں ہے۔ ڈاکٹر چنا ریڈی نے کہا کہ 1976 میں اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے 42 ویں دستوری ترمیم کے ذریعہ سیکولرازم اور سوشیلزم کو دستور کے بنیادی ڈھانچہ میں شامل کیا تھا ۔ دستوری ترمیم کے ذریعہ تمام مذاہب اور طبقات کو تحفظ فراہم کیا گیا ۔ ڈاکٹر چنا ریڈی نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس دستور میں تبدیلی کی سازش کر رہی ہے تاکہ ملک میں ہندو راشٹر کی تشکیل کی راہ ہموار کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کو ملک میں عوام کی بھلائی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ ان کا مقصد فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لئے تمام مذاہب اور طبقات کے درمیان اتحاد ضروری ہے اور دستور میں تمام مذاہب کو آزادی فراہم کی ہے۔ دستوری ترمیم کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر چنا ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کی سازشوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا وجود فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور سیکولرازم کے ذریعہ مزید مضبوط ہوگا۔1