دستور میں مذہبی امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں

   

سی اے اے جیسے سیاہ قوانین سے عوام میں انتشار: صدر مجلس علماء دکن
حیدرآباد ۔24فبروری ( پریس نوٹ ) دستور ہند کسی فرقہ یا فرد کو مذہب یا زبان یا تہذیب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا ۔ انسانی حقوق میں تمام انسان مساوی ہیں ۔ موجودہ قانون ہندوستان میں رہنے والی اقوام کے درمیان امتیاز و انتشار پیدا کررہا ہے جس کی وجہ سے ہندوستانی جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ اس کے خلاف کئی مہینوں سے پورے ملک میں احتجاج ہورہا ہے جس میں تمام اقوام شامل ہیں ۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت کے ذمہ دار کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں جبکہ جمہوریت میں ہرفرد کی بات سنی جاتی ہے ۔ حکومت اس کے برعکس اپنی ضد و ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ نیز مختلف اوقات میں الگ الگ بیان دے کر مزید الجھن پیدا کررہی ہے ۔ یہ قوانین سراسر دستور ہند کے خلاف ہیں ۔ صدر مجلس علماء رکن مرکزی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اس سیاہ قانون کو واپس لے اور عوامی بے چینی کو دور کرے ۔ اس طرح ریاستی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اسمبلی میں ان قوانین کے خلاف قرارداد منظور کرے ۔