مودی حکومت کے غیر دستوری قوانین کے خلاف متحد ہونا وقت کا تقاضہ
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : دستور کا دفاع کرنے کے لیے ایک ینگ انڈیا کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے ذریعہ ہم خیال تنظیموں ، طلباء ، عوام کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لایا جائے گا ۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر فیضان حیدرآباد چاپٹر آف AISA نے کہا کہ مودی حکومت کے غیر دستوری قوانین کے خلاف ایک دوسرے کو قریب لاکر ایک مضبوط اتحاد بنانے کی ضرورت ہے ۔ پریس کانفرنس میں جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن کے ہادی نثار بھی موجود تھے ۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی 20 تنظیموں کے بشمول تقریبا 100 تنظیموں کے ساتھ حکومت کے شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کی جائے گی ۔ اس قانون کے ذریعہ مسلمانوں کی شہریت کو مسترد کردینے کا خطرہ پیدا کردیا گیا ہے ۔ مسٹر فیضان اور دیگر نے کہا کہ مودی حکومت مبینہ طور پر خود کو طاقتور بتاکر ایک مخصوص طبقہ کو نشانہ بنارہی ہے ۔ اپنی مرضی کے رائے دہندوں کو قبول کرتے ہوئے دیگر شہریوں کو مسترد کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت شہریوں کی جانب سے شناختی ثبوت پیش کرنے کے لیے خود حکومت کے جاری کردہ ووٹر آئی ڈی یا آدھار کارڈ یا پیان کو قبول نہیں کررہی ہے اس کا مطلب یہ حکومت اقلیتوں کو ہی نشانہ بنانے کے لیے اس طرح کا قانون لائی ہے ۔۔