صدر نشین بلدیہ بودھن کے انتخاب میں ٹی آر ایس پر جانبداری کا الزام: سدرشن ریڈی
بودھن ۔ 4 ۔ فروری : ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) : بودھن کے اے آر گارڈن فنکشن ہال میں کانگریس پارٹی کے کارکنوں کے اجلاس سے سابق ریاستی وزیر پی سدرشن ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا انتخابات میں جیت ہار تو ہوتی رہتی ہے لیکن پارٹی کے کچھ اصول پر انتخابات لڑنا اہم بات ہے ۔ پارٹی کے اصول جس طرح اہم ہوتے ہیں اسی طرح دستور کی پاس داری بھی برقرار رکھنا ایک سیاسی جماعت کو ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابادی کے لحاظ سے مجالس مقامی کے انتخابات کے دوران بودھن بلدیہ کی صدر نشین کی نشست بی سی خاتون کے لیے مختص ہے لیکن برسر اقتدار ٹی آر ایس پارٹی نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی او سی طبقہ سے تعلق رکھنے والی خاتون کو بلدیہ بودھن کے صدر نشین کی نشست حوالے کردی ۔ مسٹر ریڈی نے صدر نشین کے انتخابات کے دوران کانگریس کے منتخب ارکان بلدیہ کی طرف سے بی سی طبقہ کی خاتون کا انتخاب کرنے کے لیے کی گئی کوششوں احتجاج اور ضلع انتظامیہ سے کی گئی نمائندگی کی ستائش کی ۔ مسٹر ریڈی نے ریاستی الیکشن کمشنر ناگی ریڈی سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کمشنر کو چاہئے کہ وہ بودھن صدر نشین کے انتخابات کے دوران ہوئی دھاندلیوں کی از حود تحقیقات کریں اور اعلیٰ طبقہ سے تعلق رکھنے والی خاتون کو بی سی سرٹیفیکٹ جاری کرنے والے تحصیلدار کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مسٹر ریڈی نے مطالبہ کیا ۔ مسٹر ریڈی نے شہریان بودھن کو ایک دن کے وقفہ سے پانی سربراہ کرنے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ آب بلال میں وافر مقدار میں پانی کا ذخیرہ موجود رہنے کے باوجود شہریان بودھن کو ایک دن کے وقفہ سے پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی عدم توجہ کے باعث سنگور اور نظام ساگر تالاب سوکھ چکا ۔ انہوں نے کہا جے بودھن کے کسانوں اور شہری آبادی کی ابھی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے علی ساگر سے پانی بلال تالاب تک پہونچانا ہوگا جس کے لیے لیفٹ اسکیم کا سہارا لیا جاسکتا ہے ۔ اس موقع پر سابقہ صدر نشین بلدیہ اور منڈل پریشد محمد غوث الدین گنگا شنکر ارکان بلدیہ خواجہ فیاض الدین و دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔ اس موقع پر بلدی انتخابات کے دوران کانگریس کے نو منتخب چھ ارکان بلدیہ کی شال پوشی و گلپوشی کی گئی ۔ اس جلسہ و اجلاس کی کارروائی صدر ٹاون کانگریس شیخ محی الدین پاشاہ نے چلائی ۔ اس موقع پر محمد امتیاز الدین ، معین خاں ، رویندر یادو ، ستیم و دیگر قائدین اور سرگرم پارٹی کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔۔