دستور کے مطابق تلنگانہ میں اسمبلی اور لوک سبھا حلقہ جات کی حد بندی: کشن ریڈی

   

جنوبی ریاستوں کے ساتھ جانبداری کا الزام مسترد، عنقریب کئی قائدین کی بی جے پی میں شمولیت
حیدرآباد۔/31 مئی، ( سیاست نیوز) مرکزی وزیر سیاحت و کلچر جی کشن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے حصول کیلئے لاکھوں افراد نے جدوجہد کی اور علحدہ ریاست کی تشکیل کسی ایک فرد کا کارنامہ نہیں ہے۔ بی جے پی ہمیشہ ہی چھوٹی ریاستوں کے قیام کی تائید کرتی رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گذشتہ 9 برسوں میں تلنگانہ کی ترقی اور فلاح کیلئے جو اقدامات کئے اس کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ دونوں تلگو ریاستوں کے درمیان مسائل کے حل کیلئے مرکز نے کئی اجلاس منعقد کئے۔ دہلی کے اے پی بھون کی تقسیم کے بارے میں مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے قائدین میں کوئی بھی واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور کانگریس مشترکہ طور پر سازش کررہی ہیں کہ بی جے پی کو کمزور کیا جائے۔ تلنگانہ میں بی جے پی مزید مستحکم ہوگی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ قائدین کی شمولیت سے نہیں بلکہ عوام کے فیصلہ سے حکومت تشکیل پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک نتائج کے بعد بی جے پی کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ بی جے پی عارضی شکست سے پست ہمت ہونے والی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف پارٹیوں سے کئی قائدین بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نارتھ ۔ ساؤتھ میں کسی امتیاز کے بغیر ریاستوں کی مدد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دستور کے مطابق تلگو ریاستوں میں اسمبلی اور لوک سبھا حلقہ جات کی از سر نو حد بندی ہوگی۔ انہوں نے جنوبی ہند کی ریاستوں کے ساتھ ناانصافی کے الزامات کو مسترد کردیا۔ واضح رہے کہ کے ٹی راما راؤ نے حلقہ جات کی تنظیم جدید میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کا الزام عائد کیا ہے۔ر