ہزارہا افراد کی شرکت متوقع ، انڈین امریکن مسلم کونسل کا اعلان
حیدرآباد۔8جنوری(سیاست نیوز) امریکہ میں 26جنوری کو ملک بھر میں مختلف مقامات پر ہندستانی دستور کے دفاع کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور ان مظاہروں میں ہزاروں لوگوں کے شرکت کا امکان ہے کیونکہ 26جنوری کو منعقدہونے والے اس احتجاجی پروگرام میں ملک بھر کے کئی علاقوں میں ایک وقت منعقد کئے جانے کے علاوہ تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کی توقع ہے۔انڈین امریکن مسلم کونسل کی جانب سے منعقد کئے جانے ان مظاہرو ںکے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ امریکی شہروں ہوسٹن‘ نیو یارک‘ شکاگو ‘واشنگٹن ‘ اٹلانٹا اور سان فرانسیسکوکے علاوہ سیاٹیل میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہو ئے یوم جمہوریہ کے انعقاد کے فیصلہ سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ان شہروں میں بھاری تعداد میں عوام نے دستور ہند کی حفاظت کا فیصلہ کرلیاہے ۔ہندستان میں شہریت ترمیم قانون کے علاوہ این آر سی اور این پی آر کے نفاذ کے سلسلہ میں جاری احتجاج نے شدت اختیار کرلی ہے اور دنیا کے کئی ممالک میں ان فیصلوں کے خلاف احتجاج کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ نریندر مودی حکومت نازی حکومت کے فیصلوں کی طرح قانون سازی کر رہی ہے اور ہندستان کے دستور کو تباہ کرتے ہوئے مذہبی بنیادوں پر شہریت کی فراہمی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہے کیونکہ سابق میں اس طرح کے اقدامات جرمن میں نیرمبرگ قوانین کے ذریعہ ہی کئے گئے تھے جو کہ دنیا میں آج بھی سیاہ قوانین کے طور پر یاد کئے جاتے ہیں۔ انڈین امریکن مسلم کونسل نے 26 جنوری کو یوم دفاع دستور منانے کا فیصلہ کرتے ہوئے امریکہ کے مختلف مقامات پر مظاہروں کے ذریعہ حکومت ہند کو ان متنازعہ فیصلوں سے دستبرداری کیلئے دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ان مظاہروں میں امریکہ میں رہنے والے دیگر ہندستانی طبقات سے تعلق رکھنے والوں کی بھی بڑی تعداد کوشامل ہونے کیلئے مدعو کیا جا رہاہے کیونکہ یہ کسی ایک طبقہ یا قوم کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک کے دستور کی روح کا مسئلہ ہے جسے تباہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ہندستان کو ہندوراشٹر میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کرنے جا رہی ہے جبکہ ہندستان ایک سیکولر ملک ہے جہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کے لئے مساوی حقوق موجود ہیں اور دستور نے انہیں مساوی مواقع فراہم کئے ہیں۔