دسویں جماعت کے طلبہ کی کامیابی کے نشانات میں کمی کرنے کے مطالبات

   

Ferty9 Clinic

طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار ، پانچ نشانات کم کرنے پر زور ، محکمہ تعلیم سے اولیائے طلبہ و سرپرستوں اور مختلف تنظیموں کی نمائندگی
حیدرآباد۔28مئی (سیاست نیوز) حکومت دسویں جماعت کے طلبہ کی کامیابی کے نشانات میں کمی لائے کیونکہ ریاست تلنگانہ کے طلبہ انتہائی تکلیف اور ذہنی دباؤ کے تحت امتحانات میں حصہ لینے کیلئے مجبور ہیں۔ اساتذہ برادری کے علاوہ اولیائے طلبہ اور سرپرستوں کی تنظیموں کی جانب سے محکمہ تعلیم سے کی جانے والی نمائندگی میں اس بات کی خواہش کی گئی ہے کہ دسویں جماعت کے طلبہ کے کامیابی کے نشانات میں 5نشانات کی کمی لائی جائے اور 35نشانات جو کہ کامیابی کے لئے اقل ترین نشانات درکار تھے ان کو کم کرتے ہوئے 30کیا جائے کیونکہ امتحانات کے درمیان طویل مدت کے لاک ڈاؤن کے سبب طلبہ کی سرگرمیوں میں تبدیلی آچکی تھی اور طلبہ ان حالات میں امتحانات تحریر کرنے کے موقف میں بھی نہیں ہیں لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے 8جون سے امتحانات کے انعقاد کا اعلان کیا جاچکا ہے اور اس سلسلہ میں ٹائم ٹیبل بھی جاری کیا جاچکا ہے توریاست میں موجود ایس ایس سی امیدوار امتحانات تحریر کرنے پر مجبور ہیں اور ان کی اس مجبوری کو نظر میں رکھتے ہوئے محکمہ تعلیم اور ریاستی حکومت کو اس درخواست پر ہمدردانہ غور کرنا چاہئے کیونکہ 8 جون سے ہونے والے امتحانات میں جو طلبہ حصہ لیں گے ان میں بیشتر ذہنی تناؤ اور دباؤ کے ساتھ امتحانات میں شریک ہوں گے اور ان کو راحت فراہم کرنے کے لئے حکومت کو امتحانات کے آغاز سے قبل اس بات کا اعلان کرنا چاہئے تاکہ وہ مطمئن ہوجائیں ۔ اولیائے طلبہ و سرپرستوں کے علاوہ اساتذہ کو بھی ایس ایس سی امتحانات تحریر کرنے کے لئے پہنچنے والے امیدواروں کی صحت کی فکر ہے لیکن حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے بعد ان امیدواروں کو امتحان تو تحریر کرنا ہوگا اور جس قدر فکر میں مبتلاء والدین اور سرپرست کے ساتھ اساتذہ ہیں اسی طرح امیدواروں میں بھی انجانا خوف موجود ہے اسی لئے امتحان کے دوران وہ تناؤ کا شکار رہنے کا خدشہ ہے ۔ ریاستی حکومت اور محکمہ تعلیم کی جانب سے 5نشانات کو کم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امیدواروں کی خود اعتمادی میں اضافہ کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں ان کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ حکومت پر اعتماد کرنے کے موقف میں ہوں گے ۔