حیدرآباد ۔ 19 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : مارکٹ میں چھوٹے نوٹ یعنی 10 اور 20 روپئے کے نوٹ دستیاب نہیں ہیں ۔ جس کی وجہ سے کاروباریوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ یہ مسئلہ صرف تلگو ریاستوں تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے ملک میں درپیش ہے ۔ نوٹوں کی دیہاتی علاقوں میں کافی قلت پائی جارہی ہے ۔ آر بی آئی نے 10 اور 20 روپئے کے سکے کافی مقدار میں متعارف کروائے ہیں ۔ جہاں UPI لین دین کے نئے ریکارڈ قائم کررہا ہے ۔ وہیں نچلے متوسط طبقے ، غریبوں اور چھوٹے تاجروں کی اہم کرنسی 10 اور 20 روپئے کے نوٹ ہیں ۔ چھوٹے نوٹوں کی قلت اور سکوں کی کم تعداد ان مسائل سے مستثنیٰ نہیں ہے ۔ یہ مسئلہ بنیادی طور پر دیہی علاقوں اور شہری غریبوں کو متاثر کررہا ہے ۔ ان میں سے زیادہ تر اب بھی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے عادی نہیں ہیں ۔ بینک حکام کا کہنا ہے کہ تقسیم کے لیے چھوٹے نوٹوں کے بجائے آر بی آئی سے سکے بڑی مقدار میں آرہے ہیں ۔ ملک میں چھوٹے نوٹ بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں ۔ آر بی آئی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال 31 مارچ تک زیر گردش 2 ، 5 ، 10 اور 20 روپئے کے نوٹوں کی تعداد 31 مارچ 2023 کے مقابلے میں کم ہوئی ہے ۔ 50 ، 100 ، 200 اور 500 کے نوٹوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے ۔ مارکٹ میں 10 اور 20 روپئے کے نوٹوں کی قلت کافی ہے ۔ 10 اور 20 روپئے کے سکوں کا چلن زیادہ ہوگیا ہے ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سال سے چھوٹے نوٹوں کی قلت ہے ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر بینک بڑی مقدار میں سکے فراہم کریں تو ایک حد تک مسئلہ ختم ہوسکتا ہے ۔ اگر کوئی 10 کے نوٹوں کا بنڈل طلب کررہا ہے تو اسے اضافی 400 روپئے حاصل کئے جارہے ہیں ۔ یعنی 40 فیصد کمیشن اور کرنا پڑرہا ہے ۔ 20 روپئے کے بنڈل پر 500 روپئے اور 50 روپئے کے بنڈل پر 300 روپئے کمیشن وصول کئے جاریہ ہیں ۔۔ ش