آر بی آئی کی بار بار وضاحت کے باوجود تاجرین کا سکہ لینے سے انکار
حیدرآباد ۔ 15 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : آر بی آئی کی جانب سے سال 2005 میں دس روپئے کا سکہ کا چلن شروع کیا گیا اور اس کے ڈیزائن میں کئی مرتبہ تبدیلی بھی کی گئی ۔ سال 2019 میں بھی نئے ڈیزائن کو متعارف کیا گیا ۔ دس روپئے کے سکہ کے چلن کے بعد چھوٹے گراہک اور کاروباریوں کو کافی آسانی پیدا ہوئی تھی لیکن بازار میں افواہ پھیلا دی گئی تھی کہ دس روپئے کا چلن بند ہوگیا ہے تاہم آر بی آئی کی جانب سے وضاحت کردی گئی تھی کہ دس روپئے کے سکہ کا چلن بند نہیں کیا گیا ۔ افواہ پر عوام نے یقین کرتے ہوئے دس روپئے کا سکہ لینے سے انکار کردیا ۔ دس روپئے کے سکہ کے چلن کو قبول نہ کرنے میں عوام میں تشویش پیدا ہوگئی تھی ۔ مارکٹ میں ایک ، دو اور پانچ روپئے کے سکے عام ہوگئے اور دس روپئے مارکٹ سے غائب ہی ہوگئے ۔ جس کے بعد تازہ طور پر آر بی آئی نے ایک بیان جاری کیا کہ اگر کوئی شخص دس روپئے کا سکہ قبول نہیں کرتا تو اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124 کے تحت مقدمہ درج کرواسکتا ہے ۔ ہندوستان میں تیار کیا جانے والا دوسرا سب سے زیادہ قیمت والا سکہ ہے۔ آر بی آئی نے سکہ کے چلن کو عام کرنے کے لیے اور ملک کی اہم شخصیتوں کی فوٹوز کے ساتھ سکے کو متعارف کیا تھا ۔ افواہوں کے چلتے سکہ کے چلن کو بند کرنے سے چھوٹے کاروباری افراد کو مشکلات پیدا ہورہی ہیں ۔۔ ش