بیت المقدس کی حفاظت کے لیے سنی اور شیعہ سب متحد: مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی
حیدرآباد، 20 جون (پریس نوٹ) ’’اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ چل رہی ہے۔ ایران میں ہمارے شیعہ بھائیوں کی حکومت ہے۔ اہل سنت اور شیعہ میں بنیادی قسم کا اختلاف ہے؛ لیکن جہاں پر بیت المقدس کی عزت و آبرو اور وجود پر خطرہ منڈلاتا ہوگا اور غزہ کے ہزاروں ماوں بچوں اور بوڈھوں کی شہادتوں کی بات آئے گی تو ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ ہم مذیبیت کی بنیاد پر دشمنی کے قائل نہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ ہر وہ شخص اور ملک جو معصوم بچوں کا قتل و خون کرتا ہے تو پوری دنیا اسے دہشت گرد قرار دے اور جب اس کی بات آتی ہے تو ہم ایک ہیں۔ اس موقع پر بھی اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان سوشل میڈیا کا سہارا لے کر اختلافات کو بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جسے ہمیں ناکام بنانا ہوگا، یہ امت کو کاز کو نقصان پہنچانے کے برابر ہے۔ ایسے موقع پر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی کسی کو بھی جرات نہیں ہونی چاہیے۔ دشمن سے مقابلے کے دوران مسلکی اختلافات کو ہوا دینا امت کے اجتماعی کاز کو نقصان پہنچانے کے برابر ہے۔ بیت المقدس کی حفاظت کے لیے سنی اور شیعہ سب متحد ہے۔ مولانا احسن الحمومی نے کہا کہ اللہ نے انسان کو عناصر اربعہ آگ مٹھی، ہوا اور پانی سے بنایا ہے۔ خود ان چاروں چیزوں میں شدید اور بنیادی اختلاف ہے۔ اللہ نے اس سب کو ملا کر انسان کو تخلیق کیا ہے۔ یہی عناصر اربعہ نے ایک دوسرے کے وجود کو برداشت کرکے انسان کو برقرار رکھنے میں مدد کی۔ اسی طرح انسانوں کی طبیعتیں، عقائد اور سوچ و فکر مختلف ہوسکتی ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے اتحاد ممکن بھی ہے اور مطلوب بھی۔ یہ اللہ تعالی کی طرف سے مسلمانوں کے اتحاد کے مظاہرہ کا ایک پورا نظام ہے۔ اس نظام کے تحت اللہ تعالی مسلمانوں کو طاقتور اور توانا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایک کمزور ہے تو دوسرا اس کی مدد کر کے اپنی طاقت اور اتحاد کا مظاہرہ کرسکتا ہے۔ اس اتحاد کا ایک بڑا فائدہ ہے ۔