دفتر روزنامہ سیاست میں سہ روزہ مفت میڈیکل کیمپ کا آغاز

   

ارتھوپیڈک کے ماہر ڈاکٹرس سے مریضوں کی تشخیص، کیمپ آج اور کل بھی رہے گا

حیدرآباد۔ 9اکٹوبر(سیاست نیوز) عالمی آلودگی اور بدلتی موسمیاتی ماحول کی وجہہ سے نت نئی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ طرز زندگی بھی تیزی کے ساتھ تبدیل ہورہا ہے جس کی وجہہ سے بلڈ پریشر‘ ضابطیس‘ گردوں کا مرض‘ موٹاپا‘ قلبی امراض‘ارتھوپیڈک مسائل ‘ گھٹیا‘ کمر اور گردن کے ساتھ ساتھ گھٹنوں اور کاندھوں میںدردکے علاوہ جلد کے امراض اور ایسی ان گنت بیماریوں نے معاشرے میںجگہ بنالی ہے جن کا وقت پر علاج ناگزیر ہے اور اگر کسی قسم کی کوتاہی برتی جاتی ہے تو پھر یہ بیماریاں جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں۔ مگر بڑھتی مہنگائی اور خانگی اسپتالوں کا خرچ ایک عام انسان کی دسترس سے باہر ہے اور اگر سرکاری اسپتالوں کا حال دیکھیں تو انفراسٹکچر سے لے کر ڈاکٹرس اور ادویات کی قلت کسی بھی عام شہری کو سرکاری اسپتال جانے سے روک دیتی ہے۔ ایسے میںسیاست ہب فاونڈیشن اور اودئے اومنی اسپتال کے زیر اہتمام تین روزہ میگا میڈیکل ہیلتھ کیمپ کا ادارے سیاست کے احاطے میںعابد علی خان سینٹینری حال میں اتوار 9اکٹوبر سے آغاز عمل میںآیا۔ادوئے اومنی اسپتال کے ماہرڈاکٹرس کی ٹیم نے اس میگا میڈیکل کیمپ سے استفادہ اٹھانے کے لئے آئے لوگوں کی طبی جانچ انجام دی ۔ صبح 10بجے تا دوپہر2بجے تک جاری رہنے والے اس میڈیکل کیمپ میں205 افراد نے رجسٹریشن کروایا۔اس کیمپ میں آربی پی ایس‘ ای سی جی‘ بلڈ پریشر کی جانچ کے علاوہ کارڈیالوجی‘ ارتھوپیڈک‘ فزیوتھراپی اور دیگر طبی جانچ کرنے والے جس میںقابل ذکر جنرل میڈیسن کے ڈاکٹرس کی ایک بھاری تعداد شامل رہی ۔ خاص طور سے بی ایم ڈی جو عموماً2000روپئے میں کیاجاتا ہے اس میگا میڈیکل کیمپ میںتمام قسم کی طبی تشخیص بھی مفت انجام دی گئی۔اودے اسپتال چیرمن ڈاکٹر وید پرکاش نے میڈیکل کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ ارتھو پیڈک ماہر کی حیثیت سے وہ 57سالوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے ادارے سیاست کی تاریخ اور جناب عابد علی خان صاحب مرحوم سے اپنی واقفیت کا خلاصہ کرتے ہوئے بتایاکہ انگلینڈ سے ارتھو پیڈک کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب وہ حیدرآباد آئے تو ان کا مقصد اس پیشے کے ذریعہ پیسہ کمانا نہیںبلکہ عوام کی خدمت کرنا تھا اور آج بھی وہ تمام ماہرین طب کو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ اگر بڑا انسان بننا ہے تو لوگوں کا درد رکھیں ۔ انہوں نے کہاکہ فرنانڈیز اسپتال کے اشتراک سے پہلی مرتبہ عابڈس پر محض15روپئے کے عوض مریضوں کا علاج کیاکرتے تھے ۔ انہوں نے اس زمانے میںارتھو پیڈک کے بجائے ہڈیوں کو ڈاکٹرکے مشہور تھے ۔ انہوں نے کہاکہ جب میری ملاقات جناب عابد علی خان صاحب سے ہوئی اور جب ہم نے ساری تفصیلات بتائیں اور محض 15روپئے فیس میں علاج کرنے کی بات کہی تو وہ بہت متاثر ہوئے اور اس کے بعد روزنامہ سیاست میں ہمارے متعلق مضامین اورخبریں شائع ہونا شروع ہوئے جس کے بعدکبھی ہمیں اپنے پیشے اور کام کو لے کر تشہیر کرنے کی ضرورت نہیںپڑی۔انہوں نے مزیدکہاکہ سیاست ہب فاونڈیشن اور اودئے اومنی اسپتال کے اشتراک سے شروع کئے گئے اس تین روز میڈیکل کیمپ میںماہر ڈاکٹرس ‘ تشخیصی ٹیم کی خدمات لی جارہی ہیں جس سے استفادہ اٹھائیں اور اپنے علاج کو آسان بنائیں۔انہوں نے اس موقع پر اللہ کا شکر بھی ادا کیا اورکہاکہ آج ہماری یہی کوشش ہے کہ ہم پیسے کمانے کے بجائے عوامی خدمت کریں ۔اس کے علاوہ ڈاکٹر اودئے پرکاش‘ڈاکٹر راگھودت‘ڈاکٹر خواجہ عبدالمقیت‘ڈاکٹر محمد فواد‘ڈاکٹر شاہ رخ‘ڈاکٹر رئوف محی الدین صدیقی‘ڈاکٹر سنسکار جین کے علاوہ فزیو تھراپی ٹیم اور بی ایم ڈی ٹیم کیمپ میں موجود تھی۔اس موقع پر ڈاکٹر وید پرکاش کو اصغر علی خان کے ہاتھوں اور ڈاکٹر اودئے پرکاش کو زاہد فاروقی ڈائرکٹر سیاست ہب فاونڈیشن کے ہاتھوں گلدستے بھی پیش کئے گئے ۔صحافی محمد ریاض احمد نے تمام مہمانوں اورمیزبانوں کو تعارف کروایا۔ صبح سے ہی رجسٹریشن کاونٹرس پر لوگوں کی قطاریں موجود تھیں‘ جن میں خواتین بھی کافی تعداد میں شامل رہیں۔اودئے اومنی اسپتال سے مارکٹینگ ٹیم کے سربراہ رضا محی الدین صدیقی اور ان کے ساتھ بھی کافی سرگرم تھے ۔ مجموعی طور پر مذکورہ میگا میڈیکل کیمپ کے پہلے روز کافی افراد نے اس کیمپ سے استفادہ اٹھایا۔خاص طور پر ڈاکٹر راگھو دت نے اپنے مصروف ترین شیڈول سے وقت نکال کر اسپائنل کارڈ کے مریض کی جانچ کی اور انہیں ادویات بھی تجویز کیں ۔ 10اور 11اکٹوبر کو بھی یہ میڈیکل کیمپ صبح 10تا 2بجے دن تک جاری رہے گا۔