دفتر میں جنسی ہراسانی و خود کشی پر سپریم کورٹ کی کارروائی

   

Ferty9 Clinic

حکومت تلنگانہ ، پولیس ، بی ایچ ای ایل انتظامیہ کو سی بی آئی کی نوٹس
حیدرآباد۔15جولائی (سیاست نیوز) خواتین کے لئے محفوظ ریاست تلنگانہ میں دفتر میں جنسی ہراسانی و اذیت رسانی کا شکار خاتون کی خودکشی کے 9 ماہ بعد بھی مقدمہ میں کوئی پیشرفت نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے حکومت تلنگانہ ‘ تلنگانہ ریاستی پولیس ‘ بی ایچ ای ایل انتظامیہ کے علاوہ سی بی آئی کو نوٹس جاری کی ہے لیکن سائبر آباد پولیس کمشنرمسٹر وی سی سجنار نے تاحال نوٹس موصول ہونے کی اطلاع نہ ہونے کا دعوی کیا ہے۔ اکٹوبر 2019 میں بی ایچ ای ایل میں خدمات انجام دینے والی خاتون نے خودکشی کی تھی جو کہ رامچندرپورم پولیس اسٹیشن حدود میں آتا ہے ایک مقدمہ درج کیا گیا لیکن اس میں اب تک کوئی پیشرفت نہ ہونے پر متوفی خاتون کی والدہ نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے مقدمہ کو سی بی آئی کے حوالہ کرنے کی اپیل کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے درخواست کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کے احکام دیئے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ متوفی خاتون کی والدہ نے عدالت میں داخل کی گئی درخواست میں بتایا کہ ان کی 33 سالہ دختر جو کہ بی ایچ ای ایل میں خدمات انجام دیتی تھی وہ کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی ‘ اذیت اور دھمکیوں سے پریشان تھی جس کے سبب اس نے خودکشی کرلی ۔ اس واقعہ کے بعد کی گئی شکایت میں 8 افراد کے نام بھی دئیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اب تک ریاستی پولیس انتظامیہ کی جانب سے اس مقدمہ میںکوئی پیشرفت نہیںہوئی ہے جو کہ ان کے خاندان کیلئے مایوسی کا سبب بنتی جارہی ہے اسی لئے وہ سپریم کورٹ سے درخواست کررہی ہیں کہ وہ اس مقدمہ کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالہ کرے تاکہ غیر جانبدارانہ کاروائی کے ذریعہ متوفی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔