ریٹائرڈ ایر مارشل ایس بی پی سنہا او رسابق معتمد دفاع موہن کمار کا بیان
نئی دہلی ۔ 8 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) رافیل سودے کے بارے میں تازہ تنازعہ کے دوران ریٹائرڈ ایرمارشل ایس بی پی سنہا جنہوںنے رافیل سودے بازی ٹیم کی قیادت کی تھی، آج اس الزام کو مسترد کردیا کہ وزیراعظم کے دفتر نے متوازی سودے بازی کی تھی۔ سابق معتمد دفاع جی موہن کمار نے بھی کہا کہ یہ کہنا قطعی غلط ہے کہ دفتر وزیراعظم متوازی سودی بازی کررہا تھا جیسا کہ بعض ذرائع ابلاغ کی خبروں میں وزارت دفاع کے داخلی فائل پر تحریر نوٹس کے حوالہ سے خبر دی گئی ہے جس پر انحصار کرتے ہوئے کانگریس اور دیگر اپوزیشن قائدین نے مودی حکومت کو رافیل سودے کے سلسلہ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ سودے کا دفاع کرتے ہوئے موہن کمار نے کہا کہ سودے بازی بالکل شفاف طریقہ سے کی گئی۔ کوئی متوازی سودے بازی نہیں ہوئی۔ بین حکومتی معاہدہ کے ہر لفظ کا فیصلہ مشترکہ ہندوستانی اور فرانسیسی سودے بازی ٹیموں نے کسی دیگر محکمہ کی شرکت کے بغیر کیا۔ سنہا اعلیٰ سطحی ایرفورس عہدیدار تھے جنہوں نے ہندوستانی سودے بازی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ انہوں نے نوٹس لکھنے کا مقصد دریافت کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پہلی بار نوٹ ذرائع ابلاغ میں دیکھا ہے۔ کوئی سودے بازی ٹیم اس سے واقف نہیں تھی۔ روزنامہ ہندو میں وزارت دفاع کے حوالہ سے شائع شدہ خبر پر ایک سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ وزارت دفاع نے سخت اعتراض کیا کہ متوازی سودے بازی ہندوستان اور فرانس کے درمیان ہوئی تھی جو 59 ہزار کروڑ روپئے لڑاکا طیاروں کے سودے کے بارے میں تھی۔ صدر کانگریس راہول گاندھی اور دیگر کئی اپوزیشن قائدین نے وزیراعظم نریندر مودی کے اس سودے میں ادا کردہ کردار پر اعتراض کیا ہے۔ جی موہن کمار اس سودے پر دستخط کے وقت معتمد دفاع تھے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ میں جو اعتراض کیا گیا ہے اس کا تعلق خودمختاری کی طمانیت کے ساتھ ہے قیمت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی غیریقینی مسائل حل کرلئے گئے اور خودمختاری کی طمانیت حاصل کی گئی۔ فرانس نے ہندوستان کو رافیل سودے کیلئے مکتوب طمانیت حوالہ کیا۔ قیمت کی سودے بازی کمیٹی کی جانب سے کی گئی۔ نوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سودے بازی ٹیم کا ایک حصہ رہنے والے عہدیدار سنہا نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ یہ واضح نہیں ہیکہ اس کی ایماء پر یہ نوٹ تحریر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس نوٹ کے بارے میں واقف نہیں تھے اور اس پر ہندوستان کی سودے بازی ٹیم نے تبادلہ خیال بھی نہیں کیا تھا۔