دفعہ 370 کی بحالی اور کشمیری پنڈتوں کو واپس بلایا جائے

,

   

غلام نبی آزاد کی میڈیا سے بات چیت، کھیربھوانی مندر کا دورہ اور راہول گاندھی کے
ساتھ کانگریس بھون کے افتتاح میں شرکت

سرینگر : کانگریس کے سینئر قائد غلام نبی آزاد نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کو اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے قبل بحال کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں اراضیات اور ملازمتوں کا حق اس کے حقیقی ساکنان کو ملنا چاہئے۔ میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ 1990ء کے دہے میں جب وادی میں دہشت گردی اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی اور اس وقت وادی چھوڑ کر جانے والے کشمیری پنڈتوں کو واپس بلایا جائے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ انتخابات کا انعقاد جلد ہی ہونا چاہئے لیکن اس سے قبل جموں و کشمیر کے خصوصی موقف کو بحال کرنے کی ضرورت ہے اور یہاں سے جن کشمیری پنڈتوں نے نقلِ مکانی کی تھی انہیں واپس بلانا چاہئے جو انتہائی ضروری اور اہم قدم ہوگا۔ اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ جس طرح وادی میں دفعہ 370 کے خاتمہ کے بعد یہاں کے مقامی افراد کو اراضیات رکھنے یا ملازمت حاصل کرنے کا حق چھین لیا گیا ہے اسے بحال (5 اگست 2019) کیا جائے۔ مذکورہ تاریخ سے قبل وادی کے جو حالات تھے انہیں دوبارہ لاگو کیا جانا چاہئے۔ یاد رہیکہ 5 اگست 2019ء کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر ریاست کو حاصل خصوصی موقف کو ختم کردیا تھا اور مرکز کے زیرانتظام دو علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔ غلام نبی آزاد کا ماننا ہیکہ دفعہ 370 کو ایک نئی قانون سازی کے ذریعہ بحال کیا جائے۔ غلام نبی آزاد نے جو جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ ہیں، نے کھیربھوانی مندر کا دورہ بھی کیا جبکہ ان سے قبل کانگریس قائد راہول گاندھی نے بھی اس مندر کا دورہ کیا تھا۔ ایک طرف مسٹر آزاد تلاملا پہنچے اور دوسری طرف مسٹر گاندھی حضرت بل کی درگاہ پر حاضری کیلئے نکلے۔ جب مسٹر آزاد سے بی جے پی کے اس الزام کے بارے میں استفسار کیا گیا جہاں بی جے پی نے کانگریس کے بارے میں کہا تھا کہ پارٹی اپنا وقار کھوچکی ہے تو مسٹر آزاد نے کہا کہ یہ بات ہر کوئی جانتا ہیکہ کونسی پارٹی نے اپنا وقار کھویا ہے۔ کھیربھوانی مندر کے دورہ کے بعد غلام نبی آزاد بھی درگاہ حضرت بل کے لئے روانہ ہوئے۔ بعدازاں انہوں نے ایم اے روڈ پر واقع کانگریس بھون کی افتتاحی تقریب میں حصہ لیا جہاں راہول گاندھی پہلے سے ہی موجود تھے۔