ایم کیو ایم سربراہ نے ’ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا ‘ ترانہ بھی گایا
لندن ۔ یکم / ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین جو برطانیہ میں ایک طویل عرصے سے جلاوطنی کی زندگی گزارہے ہیں ۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اس کا اپنا داخلی معاملہ ہے ۔ اوراس کے اس فیصلے پر اسے ہندوستان کی غالب آبادی کی تائید حاصل ہے ۔ 65 سالہ حسین نے 1990 ء کی دہائی میں برطانیہ میں پناہ لی تھی ۔ اور بعد میں انہوں نے یہاں کی شہریت بھی حاصل کرلی ۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے پاکستان میں اپنی قائم کردہ تنظیم پر اپنی سخت گرفت برقرار رکھی ۔ پاکستان کے مالیاتی مرکز کراچی میں ایم کیو ایم کا دبدبہ اب بھی قائم ہے ۔ ہفتہ کو اپنے ایک نشریاتی بیان میں جسے بعد ازاں ایم کیو ایم کی سکریٹریٹ نے لندن میں شائع بھی کیا ۔ اس بیان میں الطاف حسین نے پاکستان کو چیلنج کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے فیصلے کے ردعمل میں مقبوضہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق کرکے بتائے ۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی قطعی طور پر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے ۔ اپنے حالیہ عوامی خطاب میں الطاف حسین نے پاکستان کی فوجی اور غیر فوجی حکومتوں پر الزام لگایا کہ وہ کشمیر کے تعلق سے پاکستانی عوام کو گزشتہ 72 سال سے گمراہ کررہی ہیں اور انہیں دھوکا دے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوجی جنتا اور غیرفوجی قائدین ہمیشہ کے لئے اب اس ڈرامے کو بند کردیں یا پھر وہ اپنی افواج کشمیر میں داخل کرکے اسے آزادی دلوادیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’پاکستان نے کشمیریوں کا استحصال کیا اور انہیں ایک ایسے کونے میں ڈھکیل دیا جہاں ان کیلئے اسکے سوائے اور کوئی چارہ کار باقی نہ رہا کہ وہ پاکستانی پرچم لہرائیں اور کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے ترانے گائیں ۔ انہوں نے پاکستان کی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے مہاجرین ، بلوچ اور پختون کے قتل عام کی اجازت دے دی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت مایوس کن بات ہے کہ ہندوستانی ذرائع ابلاغ نے ایسی ’’نسل کشی‘’ کو نظرانداز کردیتی ہے ۔ ایم کیو ایم سکریٹریٹ کے بعض ویڈیوز میں حسین کو ہندوستان کی تائید کے ضمن میں ’’سارے جہاں سے اچھا ………‘‘ ترانہ گاتے ہوئے بھی بتایا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم کے سپریمو نے نہ صرف پاکستان کے خلاف نعرے لگائے ہیں بلکہ ’’پاکستان کو ساری دنیا کا سرطان‘‘ بھی انہوں نے کہا ہے ۔