دلت آئی پی ایس عہدیدار کی خودکشی چاندی نے سونے کو ہرادیا

   

روش کمار
ملک میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے جانے کا سلسلہ ایسا لگتا ہے کہ کبھی ختم نہیں ہوگا، اگر دلت ملک کے اعلیٰ سے اعلیٰ عہدہ پر پہنچ جائے ، ذات پات کی درجہ بندی اور خود کو دوسروں سے اعلیٰ قرار دینے والے انہیں ذلیل و خوار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے اور اس قبیح عمل کے انجام دینے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتتے یعنی دلتوں کو ذلیل و رسواء کرنے میں کوئی دقیقہ باقی نہیں رکھتے۔ مثال کے طور پر ہریانہ کے آئی پی ایس آفیسر پورن کمار کے معاملے میں کیا کبھی سچ سامنے آئے گا۔ ان کی خودکشی کے 8 ویں دن ان ہی کے خلاف کسی ایک معاملے کی تحقیقات کررہے اے ایس آئی سندیپ لاٹھر نے مشتبہ انداز میں خودکشی کرلی ہے۔ یہ بات ناقابل فہم بلکہ پورن کمار کے بعد سندیپ لاٹھر نے اپنے ساتھ ایسا کیوں کیا، اسے کس بات کا ڈر تھا اور کیا کبھی ہم اس بارے میں سچ اور حقیقت جان پائیں گے۔ آپ ایسی خبروں کا خود پر اثر ہونے مت دیجئے۔ بہرحال یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ سندیپ لاٹھر نے آخر ایسا کیوں کیا۔ پورن کمار کے بعد بھی کیا انہیں بھروسہ نہیں تھا کہ سچائی سامنے آئے گی اور انصاف ہوگا، اب یہ معاملہ ایک نازک موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ آئی پی ایس عہدیدار پورن کمار نے اپنے خودکشی نوٹ میں کئی اعلیٰ عہدیداروں پر ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک روا رکھنے کے الزامات عائد کئے تو سندیپ لاٹھر نے 5 صفحات کے خودکشی نوٹ میں پورن کمار پر رشوت خوری کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ان سب کے درمیان 14 اکٹوبر کی صبح قائد اپوزیشن راہول گاندھی چندی گڑھ کے سیکٹر 24 میں واقع پورن کمار کی رہائش گاہ پہنچے۔ راہول گاندھی نے آئی پی ایس پورن کمار کی بہنوں امنپت کمار اور ان کی دو بیٹیوں سے ملاقات کی اور خراج عقیدت پیش کیا۔ بیوہ کی مانگ ہے کہ جب تک ڈی جی پی شتروجیت کپور اور روہتک کے اے ایس پی نریندر بیجانیا کی گرفتاری نہیں ہوگی، وہ آخری رسومات کیلئے راضی نہیں ہوں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہریانہ کے چیف منسٹر نے تین دن پہلے کارروائی کرنے کا تیقن دیا تھا لیکن انہیں کارروائی کرنا چاہئے اور دلت آئی پی ایس عہدیدار کو خودکشی کرنے پر مجبور کرنے والے پولیس عہدیداروں کو گرفتار کرنا چاہئے۔راہول گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کچھ یوں کہا: ’’یہ برسرخدمت عہدیدار ہیں، آپ سمجھتے ہوئے سارا ملک سمجھتا ہے کہ ان پر کیسے دباؤ آسکتے ہیں، کارروائی ہونی چاہئے اور فوری ان عہدیداروں پر ایکشن ہونا چاہئے۔ انہیں گرفتاری کیا جانا چاہئے۔ آپ انہیں گرفتار کیجئے، دیکھئے خاندان سادہ سا پیام دے رہا ہے اور ان کا مطالبہ بالکل جائز ہے، وہ کہہ رہے ہیں، ہمیں عزت و احترام چاہئے۔ آپ نے ہمارے شوہر کے کیریئر کو ختم کرنے کی کوشش کی، انہوں نے خودکشی کی، مرنے کے بعد کم از کم احترام کیجئے۔ اگر آپ احترام نہیں کریں گے تو آپ کا موقف ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہے‘‘۔ اس غمزدہ خاندان کا مطالبہ 100% درست ہے اور یہ صرف ایک خاندان کی عزت و احترام کی بات نہیں ہے۔ ہندوستان کے ہر دلت بھائی۔ بہن کی عزت ان کے احترام کی بات ہے۔ لاٹھر نے 6:30 کا ایک ویڈیو بنایا ہے اور نوٹ بھی لکھا ہے۔ لاٹھر کے ویڈیو کا فارنسک ٹسٹ کروایا جانا چاہئے۔ ان کا نوٹ بھی بے چین کرنے والا ہے اور اس معاملے کو الجھا رہا ہے، اس خبر کے تناظر میں کٹھر بنام سائنسی کے درمیان دبدبہ قائم کرنے کی کوششوں کا چرچا رہا لیکن ہم ان باتوں کی توثیق نہیں کرسکتے۔ ان سب واقعات سے یہی لگتا ہے کہ نوکر شاہی اور سیاست کے درمیان کتنا کچھ ڈراؤنا ہوچکا ہے۔ لگتا ہے کوئی ہے جو اس سچ تک کسی کو پہنچنے دے گا ہی نہیں۔ ابھی ایک سچ تک پہنچا ہی نہیں جاسکا کہ اس کے سامنے ایک اور سچ کا دعویٰ کھڑا کردیا گیا۔ امر اُجالا نے لکھا ہے کہ پورن کمار کے معاملے میں احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے ساری ریاست میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ مہا پنچایت نے آئی پی ایس شتروجیت کی گرفتاری کیلئے الٹی میٹم دیا تھا۔ 17 اکٹوبر کو ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے ایک سال کی تکمیل پر ہریانہ میں کئی پروگرامس کے اہتمام کا اعلان کیا گیا تھا جو بعد میں ملتوی کردیا گیا۔
سونے اور چاندی کی قیمت
ملک بھر میں سونے کی قیمت آسمان کو چھونے لگی ہے جبکہ چاندی کی قیمت میں بھی بڑی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ چاندی کی قیمت فی کلوگرام 1,89,000 سے زیادہ ہوگئی۔ چینائی میں تو چاندی کی قیمت فی کلو گرام 2 لاکھ سے زائد ہوگئی۔ صرف دو دن میں چاندی کی قیمت میں 6,000 روپئے کا ضافہ ہوگیا۔ اس ایک سال میں 106% سے زیادہ کا اچھال ہے۔ اس سال قیمت کے بڑھنے میں چاندی نے سونے کو ہرادیا۔ سونے کا دام تو 55 سے 60% ہی بڑھا ہے لیکن چاندی کی قیمتوں میں 100% سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ کیا کسی نے سوچا تھا کہ چاندی کے بھی ایسے دن آئیں گے۔ اب تو ان تمام کو خوش ہوجانا چاہئے جنہیں منہ دکھائی میں چاندی کے پائل، انگوٹھی وغیرہ ملی تب زیادہ خوشی نہیں ہوئی ہوگی لیکن اب تک اچھلنے کا وقت ہے کہ آپ کے پاس کسی نہ کسی شکل میں چاندی ہے۔ بچے کی چھٹی میں چاندی کے گلاس، چمچ کھلونے اور چاندی کی کٹوری تحفہ میں ملتے تھے۔ اب چاندی کے سارے برتنوں اور گہنوں کو تلاش کرکے نکالئے۔ ڈھنگ کی جگہ پر رکھئے کیونکہ چاندی نے سونے کو مات دے دی۔ فی الوقت مارکٹ میں چاندی کی بہت طلب ہے کیونکہ ہر ایک آدمی کو یہ الگ رہا ہے کہ چاندی کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔ اس لئے چاندی خریدنے والے بہت صارفین ہیں۔ چاندی کے سکہ چاندی کی مورتیاں چاندی کے دیگر سامان طلب میں ہیں۔ چاند کی قیمت کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کوئی ڈھائی لاکھ فی کیلو تو کوئی تین لاکھ فی کیلوگرام تک اس کی قیمت پہنچ جانے کی پیش قیاس کررہا ہے۔ کوئی فروخت کرنے والا آجائے لیکن خریدار ہی آئے جارہے ہیں لیکن خبریں شائع ہورہی ہیں کہ پرانے برسوں کا بچا ہوا اسٹاک ختم ہوگیا ہے اور نئی کانکنی اتنی جلدی بڑھائی نہیں جاسکتی تو اچانک سے چاندی پر سب کیوں ٹوٹ پڑے کہ چاندی بازار میں دستیاب ہی نہیں ہے۔ دنیا حیران ہے کہ چاندی کو ہوا کیا ہے۔ دنیا کے کئی ملکوں میں چاندی نہیں مل رہی، چاندی کی سلاخیں چاندی کی اینٹیں اور چاندی کے سکے، سب غائب لیکن انہیں خریدنے والوں سے زیادہ بیچنے والوں کے پسینے چھوٹ رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس چاندی کا اسٹاک نہیں ہے۔ وہ صارفین کو چاندی فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ کئی مقامات پر خبریں شائع ہوئی ہیں کہ ہندوستان میں بھی دیپاولی سے پہلے دَھنتے رس کے موقع پر چاندی کے بازار میں اُتار چڑھاؤ دیکھا جارہا ہے۔ دہلی کے کچھ دکان داروں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ چاندی دستیاب نہیں ہے لیکن قیمت بہت زیادہ بڑھ جانے سے صارفین پر بار تو پڑے گا۔ ممبئی کے صرافہ بازار سے خبر آئی ہے کہ سپلائی کی کمی کی وجہ سے کاروباریوں نے نئے آرڈرس تک روک دیئے اور موجودہ اسٹاک کو زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے پر مجبور ہے۔ جیم اینڈ جویلری ایکسپورٹ پروموشن کونسل جلد ہی چاندی کے گہنے اکسپورٹ کرنے والوں سے مل کر اسٹاک کے بارے میں پتہ لگائے گی اور حکومت سے بات کرے گی کیونکہ چاندی کی کمی ہوگئی تو اس کا اثر گہنوں کے بازار پر پڑے گا۔