دلت بندھو کے 10 لاکھ اکاؤنٹ میں، لیکن خرچ کی اجازت نہیں

   

گاڑیوں کی خریدی کی تجویز مسترد، کسی بھی بزنس کیلئے عہدیداروں کی منظوری ضروری، چیف منسٹر کا آج اعلیٰ سطحی اجلاس

حیدرآباد۔/12 ستمبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دلت بندھو اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لینے کیلئے 13 ستمبر پیر کو اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔ چیف منسٹر نے اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں خصوصی دلچسپی لی ہے اور حضورآباد اسمبلی حلقہ کے علاوہ اڈاپٹ کردہ موضع واسالامری کے دلت خاندانوں میں فی کس 10 لاکھ روپئے کی رقم اکاؤنٹ میں جمع کردی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دلت خاندانوں کے اکاؤنٹ میں رقم جمع ہونے کے باوجود وہ اسے خرچ کرنے کے موقف میں نہیں ہیں کیونکہ بینک کی جانب سے ان کی تجاویز کو قبول نہیں کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ اسکیم کے تحت مختص کردہ رقم کا صحیح استعمال ہو۔ انہوں نے ایک سے زائد مرتبہ استفادہ کنندگان سے خواہش کی کہ وہ ٹریکٹر یا پھر دیگر گاڑیوں کی خریدی تک خود کو محدود نہ کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ عہدیداروں کی جانب سے ٹریکٹرس ، کیاب، ڈیری فارم اور دیگر کاروبار کی تجاویز کو مسترد کردیا گیا۔ عہدیداروں کی جانب سے استفادہ کنندگان کی کونسلنگ کی جارہی ہے تاکہ وہ 10 لاکھ کی رقم سے کوئی بہتر کاروبار شروع کرسکیں جو خاندان کی معاشی حالت مستقل طور پر سدھارنے میں مددگار ثابت ہو۔ کلکٹر کریم نگر آر وی کرنن کو حضورآباد میں اسکیم پر عمل آوری کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حضورآباد اسمبلی حلقہ کے استفادہ کنندگان کا گھر گھر سروے کیا گیا جس میں اس بات کا پتہ چلا کہ 3200 استفادہ کنندگان نے ٹریکٹر کی خریدی کی تجویز پیش کی ہے جبکہ 3400 ٹیکسی بزنس کرنا چاہتے ہیں۔ 2000 نے ڈیری فارم قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ عہدیداروں نے یہ کہتے ہوئے ان تجاویز کو مسترد کردیا کہ ایک ہی کاروبار کا زائد افراد کی جانب سے شروع کرنا فائدہ مند نہیں ہوگا۔ بینک اکاؤنٹس میں10 لاکھ روپئے کی رقم موجود ہے لیکن استفادہ کنندہ بزنس منصوبہ کو عہدیداروں کی منظوری تک رقم حاصل نہیں کرسکتا۔ واضح رہے کہ حضورآباد کے 1200 خاندانوں کے بینک اکاؤنٹ جبکہ واسالامری کے 76 دلت خاندانوں کے اکاؤنٹ میں 10 لاکھ روپئے جمع کئے گئے ہیں۔ اسی دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسکیم کے تحت ریاست کے مزید چار منڈلوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو پرگتی بھون کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس بارے میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ جن چار منڈلوں کو اسکیم کے تحت شامل کرنے کی تجویز ہے ان میں چنتا کانی منڈل ( مدھیرا اسمبلی حلقہ )، ترملگیری ( تنگاترتی )، اچم پیٹ ( کلواکرتی ) اور نظام ساگر ( جکل ) اسمبلی حلقہ شامل ہیں۔ اجلاس میں مذکورہ چار منڈلوں کیلئے ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔ اجلاس میں ریاستی وزراء، صدور نشین ضلع پریشد، کھم، نلگنڈہ، محبوب نگر اور نظام آباد کے کلکٹرس، مدھیرا ، تنگاترتی، اچم پیٹ، کلواکرتی اور جکل کے ارکان اسمبلی، وزیر ایس سی ویلفیر کے ایشور، چیف سکریٹری سومیش کمار، سکریٹری ایس سی ڈیولپمنٹ راہول بوجا، سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ اور دوسرے شرکت کریں گے۔R