دلت خاندان کو شمشان گھاٹ میں آخری رسوم سے روکا گیا

   

واقعہ میڈیا میں وائرل ہونے کے بعد پولیس تحقیقات کا آغاز
شملہ ۔13 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک دلت خاندان کو ایک بوڑھی عورت کی میت کو ہماچل پردیش کے فوزل وادی کے ایک گاؤں میں کریاکرم کی رسم کے دوران چتا کو شمشان گھاٹ کے آتش داں میں جلانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دھارا گاؤں کی رہنے والی ایک 100 سالہ بوڑھی عورت طویل بیماری کے بعد گزشتہ پنجشنبہ کو گزر گئی۔ اس کے پوتے تاپی رام نے الزام لگایا کہ جب جلوس جنازہ گاوں کے شمشان گھاٹ کی ہیں۔ چتا کو نذرآتش کرنے کیلئے مختص آتش دان لایا گیا تو اس کی ذات کے بعض ہندوؤں نے تاپی رام کو اپنی دادی کی چتا کو وہاں جلانے سے منع کردیا۔ سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو گشت کررہا ہے جس میں تاپی رام کو اپنی دادی کی آخری رسومات کی ادائیگی کے پس منظر میں اپنا بیان درج کرواتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاپی رام نے بتایا کہ اعلیٰ ذات کے لوگوں نے اس سے کہا کہ اگر اس کی دادی کے یہاں کریاکرم سے دیوی غضب ناک ہوگئی تو ہم لوگ (ادنیٰ ذات والے) اس کیلئے ذمہ دار ہوں گے، اس لئے ہم نے دادی کے جسد خاکی کو قریب میں واقع نالہ میں نذرآتش کردیا۔ دریں اثناء پولیس سے تفصیلات کیلئے رابطہ قائم کیا گیا تو کٹو کے ڈپٹی کمشنر پولیس نے بتایا کہ منالی کے ایس ڈی ایم اور ڈی ایس پی سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کی جانچ کریں۔ ڈی ایس پی نے بتایا کہ دونوں ویڈیو میں جس آدمی کو بتایا گیا ہے کہ ہم اس کی شناخت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔