دلت نوجوان کی زیر حراست موت کے معاملے میں چوتھے دن بھی لاش نہیں اٹھائی

   

باڑمیر ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان کے سرحدی باڑ میر ضلع صدر مقام میں واقع دیہی تھانے میں دلت نوجوان جتیندر نوجوان کی پولیس حراست میں موت کے چوتھے دن بھی اہل خانہ نے اپنے مطالبات کے سلسلے میں لاش نہیں اٹھائی ہے اور دھرنا جاری ہے ۔ جتیندر کی لاش کو اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا گیا ہے اور اس کے باہر دلت برادری مطالبات کے حق میں دھرنے پر بیٹھی ہے ، انتظامیہ، اور پولیس حکام کے ساتھ عوامی نمائندوں نے بھی دھرنے پر بیٹھے لوگون کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کی مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔اسی درمیان دھرنے پر بیٹھی متوفی کی ماں کی طبیعت آج بگڑ گئی ، انہیں سرکاری اسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کرایا گیا ہے ۔ چار دن سے دلت برادری لوگ اپنی چار نکاتی مطالبات کے ساتھ مردہ خانہ کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہیں، ہفتہ کو چوتھے دور کی بات چیت نا کام ہونے کے بعد اتوار کو ریونیو کے وزیر ہریش چودھری نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں سے بات کی اور ان کے مطالبات کو سنا اور ریاستی حکومت سے بات چیت کی یقین دہانی کرائی ۔اس دوران ضلع کلکٹر انش دیپ اور رکن ِ اسمبلی میوا رام جین بھی دھرنے کے مقام پر پہنچ کر دھرنا دے رہے لوگوں سے بات چیت کر کے لاش اٹھانے کی اپیل کی، مگر دھرنے پر بیٹھے لوگ سی بی آئی جانچ ، تھانہ انچارج کی گرفتاری، ایک کروڑ روپے کا معاوضہ، اہل خانہ کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کے مطالبات پر بضد ہیں ۔ ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر ستیش پونیا نے رکن ِ اسمبلی مدن دلاور کی قیادت میں اس معاملے کی جانچ کے لئے چار رکنی ٹیم تشکیل دی ہے ۔