’’ دلت ہونے کے باعث صدر جمہوریہ کو بھومی پوجن میں نہیں بلایا گیا‘‘

   

سنجے سنگھ کا دعویٰ ، عآپ لیڈر کیخلاف ایک دن میں 5 اضلاع میں ایف آئی آر

لکھنو۔ عام آدمی پارٹی کے رکن راجیہ سبھا سنجے سنگھ کے خلاف اتر پردیش میں ایک ہی دن میں پانچ اضلاع میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ سنجے سنگھ نے فیس بک پوسٹ لکھ کر اس کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایف آئی آر لکھیم پور کھیری، علی گڑھ، مظفر نگر، باغپت اور سنت کبیر نگر میں درج کرائی گئی ہیں۔علی گڑھ اور لکھیم پور کھیری میں درج ایف آئی آر کے حوالہ سے پولیس نے کہا کہ عآپ رہنما پر الزام ہے کہ وہ نفرت پھیلا رہے ہیں اور کئی ذاتوں کو ریاستی حکومت کے خلاف اکسا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سنجے سنگھ پر آئینی شائستگی پامال کرنے کا بھی الزام ہے۔ سنجے سنگھ کے علاوہ پارٹی کے سبھاجیت سنگھ اور برج کماری پر بھی آئی پی سی کی کئی دفعات کے تحت علی گڑھ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شکایت کنندہ کا الزام ہے کہ سنجے سنگھ اتر پردیش حکومت پر ٹھاکروں کی حمایت کرنے کا الزام عائد کر کے نفرت پھیلا رہے ہیں۔پولیس کے مطابق شکایت میں کہا گیا ہے کہ سنجے سنگھ نے 12 اگست کو کہا کہ صدر کووند کو اس لئے رام مندر تعمیر کے بھومی پوجن میں نہیں بلایا کیوں کہ وہ دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ پولیس کے مطابق شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ سنجے سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ اتر پردیش کے برہمنوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے اور بی جے پی کے 58 برہمن ارکان اسمبلی ناراض ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما اپنے طبقہ تک کی آواز نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ لکھیم پور کھیری میں درج ایف آئی آر میں بھی کم و بیش یہی باتیں کہی گئی ہیں۔تاہم ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سنجے سنگھ نے یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کہا ’’ابھی 70 اضلاع باقی ہیں۔ ذرا جلدی جلدی تمام اضلاع میں ایف آئی آر درج کرائیے۔ اگر اتنے دھیرے دھیرے کام کریں گے کو کام کیسے چلے گا؟‘‘ سنجے سنگھ نے یوگی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یاد رکھیے یوگی جی سنجے سنگھ نہ جھکے گا، نہ رْکے گا ، نہ ٹوٹے گا، سچ بولتا رہے گا‘‘۔