مہاراشٹرا میں بی جے پی صدر کے بیان سے سیاسی حلقوں میں ہلچل
ممبئی :مہاراشٹرا میں ایکناتھ شنڈے کی قیادت میں حکومت تشکیل پا چکی ہے، اس کے باوجود ریاست میں سیاسی ہلچل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی نے اچانک وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے ایکناتھ شندے کے نام کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا، اور اب مہاراشٹرا بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل کے ایک دعویٰ نے سیاسی ہلچل مچادی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایکناتھ شندے کو دل پر پتھر رکھ کر مہاراشٹرا کا چیف منسٹر بنایا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پنویل میں عہدیداروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹرابی جے پی صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال کی تصویر دیکھنے کے بعد مہاراشٹرا میں حکومت بدلنے کی ضرورت تھی۔ اقتدار میں یہ تبدیلی ہو چکی ہے، اور تبدیلی کے وقت ایک ایسے لیڈر کی ضرورت تھی جو صحیح پیغام دے سکے، اچھے فیصلوں کو استحکام دے سکے۔ ایسے میں مرکزی قیادت نے ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔‘‘ ساتھ ہی چندرکانت پاٹل کہتے ہیں ’’اس فیصلے سے ہم سبھی افسردہ ہیں۔ وسنت راؤ نائک کے بعد دیویندر فڑنویس لگاتار پانچ سال وزیر اعلیٰ رہے۔ 5 سال وزیر اعلیٰ رہنے کے بعد کسی نے نہیں سوچا تھا کہ مرکز ایسا فیصلہ لے گا۔‘‘بی جے پی کے ریاستی صدر نے دعویٰ کیا کہ مرکز کے فیصلے کو دیویندر فڑنویس نے دل پر پتھر رکھ کر قبول کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی تبدیلیوں کے بعد پارٹی کے لوگ مایوس ہیں، لیکن کسی نے ناراضگی نہیں ظاہر کی، اور یہی پارٹی کی طاقت ہے۔واضح رہے کہ بی جے پی ریاستی ایگزیکٹیو کی میٹنگ 23 جولائی کو پنویل میں منعقد کی گئی۔