حکومت تلنگانہ سے 1174 ہیکڑ اراضی حوالے کرنے آمادگی ، پراجکٹ کی تعمیر کے لیے عنقریب معاہدہ
حیدرآباد۔24جنوری(سیاست نیوز) شہر کے مضافاتی علاقہ وقار آباد کے جنگلاتی علاقہ میں بحریہ کے VLF کمیونیکیشن اسٹیشن کے قیام کے لئے ریاستی حکومت نے 1174ہیکڑ اراضی حوالہ کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے 2014 سے زیر التواء پراجکٹ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات کئے ہیں اور اب ہندستان میں بحریہ کا دوسرا VLF کمیونیکیشن اسٹیشن وقارآباد کے دما گڈم جنگلاتی علاقہ میں قائم کیا جائے گا۔ بحریہ کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کو برسوں قبل مرکزی حکومت کی منظوری کے باوجود تلنگانہ حکومت کی جانب سے اراضی کی عدم حوالگی کے سبب یہ پراجکٹ طویل مدت سے زیر التواء تھا ۔ VLF اسٹیشن جہاں سے بحریہ کا عملہ بحری آبدوز اور بحری جہازوں سے رابطہ کرتا ہے اس اسٹیشن کے قیام کے سلسلہ میں مرکزی حکومت نے سال 2014 میں منظوری دے دی تھی لیکن ریاستی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بحریہ کا یہ پراجکٹ شروع نہیں ہوپایا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے اس پراجکٹ کی تکمیل سے نہ صرف بحریہ کے افسران اور عہدیداروں کا یہاں قیام شروع ہوگا بلکہ جو آبادی بسائی جائے گی اس میں دیگر لوگوں کے لئے بھی سہولتیں موجود رہیں گی۔ بحریہ کا پہلی VLF اسٹیشن منفرد نوعیت کا ہے 1990 سے تمل ناڈو میں خدمات انجام دے رہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ 2010 سے یہ مسئلہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے درمیان زیر التواء تھا جسے آج چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے حل کردیا۔ چیف منسٹر کے مطابق اراضی کی حوالگی کے لئے ریاستی حکومت کو 133.54 کروڑ کیپ فنڈ کے علاوہ 18کروڑ 56 لاکھ روپئے اراضی کے تحفظ کے اقدامات کے طور پر موصول ہوئے ہیں۔دماگڈم فاریسٹ پروٹیکشن کی جانب سے اس پراجکٹ کو منسوخ کرنے کے لئے عدالت میں درخواست داخل کی گئی تھی اور عدالت نے ریاستی حکومت کی جانب سے طئے شدہ شرائط کے مطابق تمام احتیاطی اقدامات اختیار کرتے ہوئے پراجکٹ پر کام کرنے کے احکام جاری کئے تھے ۔ بتایاجاتا ہے کہ بحریہ کے حکام نے اے ریونت ریڈی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ اس پراجکٹ میں بحریہ کے اسٹیشن کے علاوہ جو ٹاؤن شپ تعمیر کی جائے گی اس میں 600بحریہ اہلکار ہوں گے اس کے علاوہ 3000نفوس پر مشتمل آبادی کے لئے سہولتوں کی تیاری عمل میں لائی جائے گی ۔ بحریہ کے ذمہ داروں کے مطابق جنگلاتی علاقہ کے اطراف 27کیلو میٹر پر محیط سڑک کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی اور ٹاؤن شپ میں اسکول ‘ کالج‘ دواخانے کے علاوہ بینک اور بازار بھی قائم کئے جائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ 2027 کے اختتام تک اس پراجکٹ کو مکمل کرنے کے سلسلہ میں منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے معاہدہ پر دستخط کے بعد فوری طور پر اس علاقہ میں تعمیراتی سرگرمیوں کا آغاز کردیا جائے گااس کے علاوہ ٹاؤن شپ میں شجر کاری پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔3