دمشق ۔ 25 جولائی (ایجنسیز) شامی حکام نے کردوں ، جو ملک کے شمال اور مشرق میں وسیع علاقوں پر قابض ہیں، کو اپنے ہتھیار رکھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ بات جمعرات کو سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک حکومتی ذرائع کے حوالے سے اس وقت بتائی جب شامی ریاست میں کرد خود مختار انتظامیہ کو ضم کرنے کے بارے میں مذاکرات کے ایک نئے دور کی توقع ہے۔کرد مرکزی حکام کے ساتھ اپنی شہری اور فوجی اداروں کو ریاست میں ضم کرنے کے بارے میں مذاکرات کر رہے ہیں۔ اس میں شامی جمہوری افواج (قسد) بھی شامل ہیں۔سرکاری ٹیلی ویژن چینل ’’الاخباریہ ‘‘ کو ایک بیان میں ذرائع نے کہا کہ ہتھیاروں کی حوالگی سے انکار اور ایک فوجی بلاک بنانے پر اصرار کا معاملہ مکمل طور پر مسترد کردیا گیا ہے اور یہ ایک متحد قومی فوج کی تشکیل کے بنیادی اصولوں اور صدر احمد الشرع اور شامی جمہوری افواج کے کمانڈر مظلوم عبدی کے درمیان گزشتہ مارچ میں طے پانے والے معاہدے کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔