دنیا اگلی وبا کیلئے خود کو بہتر طور پر تیار کرے، ڈبلیو ایچ اوکا انتباہ

,

   

ہیلتھ سیکٹر میں سرمایہ کاری پر زور ،دوسری بیماریوں کے علاج پر بھی توجہ کی ضرورت

نیویارک: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گبریوسس نے کہا ہے کہ دنیا کو اگلی وبا کے لیے خود کو بہتر طور پر تیار کرنا چاہئے۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے ممالک پر ہیلتھ سیکٹر میں سرمایہ کاری پر بھی زور دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دسمبر 2019 میں چین میں پہلے کورونا کیس سامنے آنے کے بعد سے اب تک عالمی سطح پر کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد دو کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ آٹھ لاکھ 90 ہزاراموات ہوئی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے پیر کو جنیوا میں نیوز بریفنگ میں بتایا ’کورونا آخری وبا نہیں ہوگی۔ تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ وبائی امراض زندگی کی ایک حقیقت ہیں لیکن جب آئندہ کوئی وبا آئے تو دنیا کو تیار رہنا چاہیے۔ اس وقت کے مقابلے میں زیادہ تیار ہونا چاہیے۔ روئٹرز کے مطابق انڈیا میں پچھلے چوبیس گھنٹے میں 90 ہزار 802 نئے کیسز کا اضافہ ہوا ہے جو ایک دن میں سامنے آنے والے کیسز کا نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ متاثرین کی تعداد 42 لاکھ چارہزار 613 ہوگئی ہے نئے مریض سامنے آنے کے بعد انڈیا، برازیل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کیسز کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کے کچھ حصوں کو کورونا کی دوسری لہرکا سامنا ہے اور کیسز کی تعداد میں اضافے کی وجہ ٹسٹ کی تعداد میں اضافہ اور لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی میں نرمی ہے پچھلے 24 گھنٹے میں انڈیا میں 969 کورونا مریضوں کی ہلاکت سے مرنے والوں کی تعداد 71 ہزار 642 ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج لوگ دیگر بیماریوں کو بھول گئے ہیں۔ اب کوئی ٹی بی، کینسر، ذیابیطس، ہائپرٹینشن اور ایڈز کا تذکرہ تک نہیں کرتا کیونکہ کورونا نے ایسا خوف پھیلایا ہے کہ کسی دوسری بیماری والے مریض بھی اسی خوف سے ہاسپٹل نہیں جارہے کہ کہیں انہیں کورونا مریض قرار نہ دے دیا جائے۔