دنیا بھر میں کورونا سے فوت افراد کی تعداد 24,636 ہوگئی، 6.3 لاکھ متاثر

,

   

Ferty9 Clinic

امریکہ نے چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، متاثرین کی تعداد 82,464 ہوگئی، وباء سے نمٹنے اجتماعی اقدام کیلئے عالمی ادارہ صحت کی اپیل

واشنگٹن ؍ بیجنگ ؍ جنیوا؍ نئی دہلی، 27مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دنیا کے بیشتر ممالک میں پھیل چکے کورونا وائرس ‘کووڈ 19’ کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور اب تک اس خطرناک وائرس سے 24,636 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ تقریبا 6.3 لاکھ افراد اس سے متاثرہ ہوئے ہیں ۔ ہندوستان میں بھی کورونا وائرس کا انفیکشن پھیلتا جا رہا ہے اور ملک میں اب تک اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 722 ہو گئی ہے جبکہ اس انفیکشن سے اب تک مجموعی 16 افراد کی موت ہو چکی ہے ۔اس عالمی وبا کا مرکز چین کاووہان شہر رہا ہے جہاں گزشتہ تین دنوں سے کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ اس وائرس کے تعلق سے تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں جاں بحق ہونے والوں کے 80 فیصد 60 سال سے زائد عمر کے تھے ۔ چین میں 81،334 افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور تقریبا 3،292 افراد کی اس وائرس کے گرفت میں آنے کے بعد موت ہو چکی ہے ۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس بیماری کا سب سے براقہر اٹلی میں سامنے آیا ہے ۔ یہاں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 8215 ہو گئی ہے جبکہ اب تک 80،539 مریض متاثر ہو چکے ہیں ۔سپین میں بھی کورونا وائرس کا قہر بڑھتا جا رہا ہے اور اس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4365 ہو گئی ہے جو چین سے بھی زیادہ ہے ۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سپین میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد بڑھ کر 57786 ہو گئی ہے ۔ عرب ممالک ایران میں بھی کورونا وائرس کا قہر جاری ہے ۔ امریکہ نے کورونا وائرس (کووڈ 19)سے متاثر ہونے کے معاملے میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں متاثرین کی تعداد کم از کم 82،404 ہے جبکہ 81،782 افراد میں اس عالمی وبا کا سے متاثر ہیں ۔ جان ہا پکینز یونیورسٹی کی طرف سے جاری کئے گئے تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس انفیکشن سے متاثر ہونے کے معاملے میں امریکہ نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ امریکہ میں اب تک 82،404 افراد اس سے متاثرہ ہوئے ہیں، جبکہ چین میں 81،782 اور اٹلی میں 80،589 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں ۔ امریکہ میں کووڈ -19 سے اب تک 1100 افراد کی موت ہو چکی ہے اور یہاں کے بیشتر شہر لاک ڈاؤن ہیں ۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جمعرات کو جی 20 رہنماؤں کی سمٹ میں کووڈ -19 پر اپنی توجہ مرکوز کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس انفیکشن ایک عالمی وبا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی طور پر ذمہ داری ادا کرنے ضرورت ہے ۔ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریس نے کہا ’’اس وقت ہم سب صحت کے سب سے بڑے بحران کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہوئے ہیں۔ ہم ایک وائرس کے ساتھ لڑائی لڑرہے اور اگر ہم متحد نہیں ہوئے تو یہ ہمیں الگ تھلگ کر دے گا‘‘۔انہوں نے اس وبا کا مشترکہ حل تلاش کرنے اور مل کر کام کرنے کے لئے جی 20 کے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے لئے اجتماعی ذمہ داری کی ضرورت ہے ۔ اس سے لڑنے کے لئے تین طریقے ہیں اور وہ ہیں جدوجہد کریں، متحد ہوکر مقابلہ اور باقی ممالک کی حوصلہ افزائی کریں’’۔انہوں نے جی 20 رہنماؤں کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ‘‘اس وبا کو دور کرنے کے لئے ہمیں ہر ممکن کوششیں کرنی چاہئیں۔ ہمیں تجارت اور دیگر شعبوں میں خطرے سے دو چار لوگوں کی زندگی اور ان کے روزگار کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کا اعتماد بڑھانا چاہئے ۔ اس کے علاوہ خاص طور پر سب سے کمزور لوگوں کے لئے صحت کے سبھی ضروری اقدامات اور فنڈ کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے ’’۔جی 20 ارکان نے تحقیق کو فروغ دینے ، ویکسین اور ادویات کے لئے فنانسنگ میں اضافہ کرنے ، بین الاقوامی سطح پر سائنسی تعاون کو مضبوط کرنے اور ڈیجیٹل فوائد اٹھانے کے لئے ساتھ آنے کاعہد کیا۔ ارکان نے بدلے میں ڈبلوایچ او اور دیگر متعلقہ تنظیموں کو وبا سے نمٹنے میں ہو رہی کسی بھی طرح کی تاخیر کا پتہ لگانے اور جی -20 کے خزانہ اور صحت وزراء کو اس کا اندازہ لگانے کی رپورٹ کرنے کی اپیل کی۔