دنیا بھر میں کورونا وائرس کا قہر :اب تک 3200اموات

,

   

نئی دہلی۔ 4مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین کے صوبہ ہوبئی کے دارالحکومت ووہان سے شروع ہوئے مہلک کورونا وائرس کی زد میں آکر دنیا کے 70 ممالک میں اب تک 3173 سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے اور تقریبا 92533 افراد اس وائرس سے متاثر ہیں ۔ کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور یہ وائرس یورپ کے کئی ممالک سمیت 70 ممالک میں پھیل چکا ہے ۔ پوری دنیا میں کورونا کے انفیکشن سے متاثر لوگوں میں سے اب تک تقریبا 50 ہزار لوگوں کو اس سے نجات دلائی گئی ہے ۔ ہندوستان میں پیر کے روز دو مزید کورونا وائرس کے معاملوں کی تصدیق ہونے کے سااتھ ہی اب تک ‘ کووڈ -19’ کے پانچ معاملوں کی تصدیق ہو چکی ہے ۔وزارت صحت نے بتایا کہ دہلی میں ایک مریض میں کورونا وائرس انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے ۔ وہ گزشتہ دنوں اٹلی سے ہوکر آئے تھا ۔ ایک دوسرے معاملے میں تلنگانہ میں ایک مریض کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا ہے جو دبئی سے واپس لوٹ کر آیا تھا ۔ دونوں کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔ اس سے پہلے تین معاملے کیر الہ میں سامنے آئے تھے ۔ ڈبلیو ایچ او اور چین کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی ایک اور رپورٹ کے مطابق اس وائرس سے بزرگوں کے بمقابلہ نوجوان نسل کے لوگ کم تعداد میں متاثرہ ہوئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق صرف 2.4 فیصد 18 سال یا اس سے کم عمر کے لوگ متاثر تھے ۔ مہلک کورونا وائرس کے قہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اس متعدی مرض کو روکنے کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر ا مداد کی پیشکش کی ہے ۔ اس فنڈ کا استعمال بالخصوص کمزور طبی نظام والے کمزور ممالک میں کیا جائے گا ۔ فی الحال متاثرہ افراد کی مجموعی طور پر تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے اور اس وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے چین میں 2981، جنوبی کوریا میں 31، ایران میں 77، اٹلی میں 52، جاپان میں 6فرانس میں 6اسپین میں ایک اور امریکہ میں 6افراد کی موت ہو گئی ہے ۔

کورونا وائرس : سوشل میڈیا کے بجائے معتبر معلومات پر توجہ دینے کی اپیل
حیدرآباد میں زیرعلاج بنگلورو کے سافٹ ویئر انجینئر کے کیس سے شہریوں میں خوف پر حکومت کرناٹک کا ردعمل
بنگلورو ، 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے پیدا شدہ خوف کے تناظر میں شہریوں میں خدشات کو دور کرنے کی کوشش میں کرناٹک کے وزیر صحت بی سری راملو نے چہارشنبہ کو عوام سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ سلسلہ وار ٹوئٹس میں سری راملو نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے معقول اقدامات کئے ہیں کہ یہ بیماری مزید پھیلنے نہ پائے۔ انھوں نے ٹوئٹ کیا کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے تعلق سے افواہوں پر کان نہ دھریں۔ معتبر معلومات پر توجہ دیجئے۔ ریاستی وزیر کا ٹوئٹ ایسے وقت سامنے آیا ہے جبکہ بنگلورو میں پہلے کیس کی اطلاع ملی۔ شہر کے ایک ٹکنالوجی پروفیشنل کو جس نے دبئی کا سفر کیا اور وہاں ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملا، اُسے حیدرآباد کے دواخانہ میں شریک کرایا گیا ہے۔ شہر میں خوف کی کیفیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے سری راملو نے کہا کہ اُس اپارٹمنٹ کی صفائی کی جاچکی ہے جو سافٹ ویئر انجینئر کی قیام گاہ ہے۔ علاوہ ازیں اُس کے 25 رفقاء کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اُن میں سے ایک کو احتیاطی اقدام کے طور پر شریک دواخانہ کیا گیا ہے اور اُس کے خون کا نمونہ لیاب ٹسٹ کیلئے بھیجا گیا ہے۔ سری راملو کے ٹوئٹ سے معلوم ہوا کہ ابھی تک 40,207 افراد کی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسکریننگ ہوئی ہے۔ 251 بلڈ ٹسٹ ہوچکے، جن میں سے 238 منفی (نگیٹیو) پائے گئے، جبکہ بقیہ رپورٹس کا انتظار ہے۔ محکمہ صحت نے کہا کہ تین افراد کو راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چسٹ ڈیزیزس کے ’آئیسولیشن وارڈ‘ میں شریک کیا گیا ہے۔ دریں اثناء ایک شخص نے عوام سے اپیل کی کہ سافٹ ویئر انجینئر کے اپارٹمنٹ میں کورونا وائرس کے تعلق سے پریشان نہ ہوں، جہاں اُس کا بیٹا بھی رہتا ہے۔ ’’میرا بیٹا بھی اسی اپارٹمنٹ میں رہتا ہے۔ ہر کسی کیلئے اطلاع ہے کہ یہاں قطعاً کوئی پریشانی نہیں ہے۔ یہ سب سوشل میڈیا پر پیدا کردہ خوف کا زیادہ اثر ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ وہ نوجوان جو تلنگانہ میں ہے اور ٹسٹ میں مثبت (پازیٹیو) پایا گیا، وہ 21 فبروری کو یہاں اسی بلڈنگ میں مقیم تھا۔ اُس کے روم کے ساتھی کو ہاسپٹل لے جایا گیا اور ٹسٹ نگیٹیو پایا گیا۔ اس واقعہ کو دو ہفتے گزر چکے۔ یہ وائرس سازگار حالات میں تک صرف 48 گھنٹے زندہ رہ سکتا ہے۔ ’’اس بلڈنگ میں ہر کوئی محفوظ ہے۔ برائے مہربانی خود کو بہتر معلومات سے آگاہ رکھیں۔ خوف و ہراس اور غلط معلومات پھیلانے سے بچیں۔‘‘