دنیا کے مختلف ممالک میں رمضان کا آغاز ، بڑے اجتماعات پر پابندی

,

   

واشنگٹن ؍ ریاض ۔24 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک، یوروپ امریکہ اور کینیڈا میں جمعے کو پہلے روزہ سے رمضان المبارک کا آغاز عمل میں آیا جب کہ پاکستان سمیت ایشیا کے دیگر ملکوں میں ہفتے کو پہلا روزہ ہو گا۔خلیجی ملک مصر، کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ عراق، فلسطین، یمن اور لیبیا میں بھی جمعے کو پہلا روزہ رکھا گیا۔ملائیشیا، سنگاپور، انڈونیشیا اور فلپائن کی حکومتوں نے بھی جمعرات کی شب چاند کی رویت کا اعلان کیا تھا جہاں نمازِ تراویح کے محدود اجتماعات کے بعد جمعے کو پہلا روز رکھا گیا۔یورپی ممالک اور امریکہ میں مقیم بیشتر مسلمان سعودی عرب کی تقلید میں رمضان اور عیدین کا تعین کرتے ہیں۔ اس لیے برطانیہ، کینیڈا اور امریکہ میں زیادہ تر مسلمانوں کے لئے جمعے کو پہلا روزہ ہے۔دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کی وجہ سے ماہِ رمضان کے دوران سرگرمیاں محدود رکھنے کے اعلانات پہلے ہی کیے جاچکے ہیں۔’اے ایف پی‘ کے مطابق مشرقِ وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے مسلم ملکوں میں ماہِ رمضان کے دوران بڑے اجتماعات اور افطار پارٹیوں پر پابندی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کے باوجود پاکستان، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا کے بعض علما نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے۔سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے احکامات کے بعد مکہ اور مدینہ کی مقدس مساجد میں جمعرات کی شب نمازِ تراویح کے محدود اجتماعات ہوئے۔اسی طرح دنیا کے ان ملکوں میں جہاں آج پہلا روزہ ہے وہاں تراویح کے بڑے اجتماعات نہیں ہوئے۔ البتہ انڈونیشیا کے صوبے آچے کی جامعہ مسجد میں نماز تراویح کے اجتماع میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی جن میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔یاد رہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے اپیل کی تھی کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماہِ رمضان میں مذہبی اجتماعات سے گریز کیا جائے۔