چین ‘ امریکہ اور اسپین میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے ۔ کھلی ہوا میں سانس لینے کے بعد مسرت کا اظہار ۔ کچھ گوشے ہنوز پابندیوں کے حامی
بیجنگ 3 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ سے یوروپ اور پھر ایشیا تک دنیا کے کئی حصوں میں لوگ اب وائرس سے متعلق لاک ڈاون میں نرمی کی وجہ سے گھروں سے باہر آنے لگے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں اب درجہ حرارت میں اضافہ بھی ہونے لگا ہے ۔ چین میں لوگ سیاحتی مقامات کی سمت رخ کر رہے ہیں جن میں سے بیشتر کو اب دوبارہ کھول دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ملک میںاندرون ملک سفر کی تحدیدات میں بھی نرمی پیدا کردی گئی ہے ۔ چین میں منگل تک تعطیلات کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس دورتان بیجنگ کے پارکس میں تقریبا 1.7 ملین افراد نے وقت گذارا ۔ کئی سیاحتی مقامات پر حالانکہ سیاحوں کی آمد کو محدود کرنے تعداد مقرر کر دی گئی ہے اس کے باوجود لوگ وہاں آ رہے ہیں۔ بیشتر سیاح اپنے چہروں پر ماسک لگائے ہوئے تھے ۔ اسی طرح شنگھائی کے دو اصل سیاحتی مقامات پر بھی ایک ملین سے زائد سیاحوں کی آمد درج کی گئی ہے ۔اس کے علاوہ اسپین اور امریکہ میں بھی لوگ بتدریج باہر آنے لگے ہیں۔ نیویارک شہر کے سنٹرل پارک میں صبح کے وقت چہل قدمی اور جاگنگ کرنے والوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور لوگ ایک دوسرے کی سمت دیکھے بغیر گدرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ عوام کا کہنا تھا کہ تقریبا دیڑ ھ ماہ کے بعد گھروں سے باہر نکلنا اور کھلی ہوا میں سانس لینا بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے ۔ ایک جاز گروپ نے بھی سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے عوام کو تفریح فراہم کرنے کی کوشش کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے کئی پروگرامس تھے لیکن کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے کی وجہ سے یہ سب منسوخ ہوچکے ہیں۔ نیویارک میں کئی مقامات پر لوگ باہر نکلے اور کھلی ہوا میں سرگرم رہنے کی کوشش کی ۔ اسی طرح نیو جرسی میں بھی سرکاری پارکس کو کھول دیا گیا ہے تاہم یہاں پارکس میں 50 فیصد گنجائش کی تکمیل کے بعد میں آنے والوں کو واپس بھیج دیا گیا ۔ عوام کا کہنا تھا کہ 46 دن تک گھروں میں بند رہنا بس ہوچکا ہے اور اب زندگی کو معمول پر لانے کی سمت پہل کرنی ہوگی ۔ اس دوران امریکی بحریہ اور ائر فورس کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے اٹلانٹا ‘ بالٹی مور اور واشنگٹن ڈی سی میں نگہداشت صحت شعبہ کے ورکرس کے اعزاز میں پروازیں اڑائی گئیں۔ اسی طرح اسپین سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ 14 مارچ کو لاک ڈاون کے آغاز کے بعد سے پہلی مرتبہ لوگ آج اپنے گھروں سے باہر نکلے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حالانکہ یہ بہت اچھا لگ رہا ہے لیکن وہ تھک چکے ہیں۔ اب انہیں باہر آنا بھی چاہئے ۔ وزیر اعظم اسپین پیڈرو سانچیز نے اپنے شہروں سے کہا ہے کہ وہ اب بھی احتیاط اور چوکسی برتیں۔ کورونا کا خطرہ ہنوز برقرار ہے ۔ امریکہ میں جہاں کچھ لوگ لاک ڈاون کی مخالفت میں احتجاج کر رہے ہیں وہیں کچھ لوگ اس کی حمایت میں بھی اتر آئے ہیں اور اب یہ مسئلہ وہاں امریکی کانگریس سے رجوع ہوگیا ہے ۔ پیر کو ایوان نمائندگان میں اس پر تفصیلی غور ہوسکتا ہے ۔ جہاں کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ زندگی کو معمول پر لانے کا موقع دیا جائے وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ چونکہ ابھی کورونا وائرس کا اثر ختم نہیں ہوا ہے ایسے میں اس کو مزید جاری رکھنے کی ضرورت بھی ہے ۔