دواخانوں میں مریضوں کے زیورات کے سرقہ کی شکایات

   

ہاسپٹل منتقلی سے قبل قیمتی اشیا نکال لینے رشتہ داروں کو مشورہ ۔ پولیس کی جانب سے تحقیقات
حیدرآباد۔مریض کو دواخانہ منتقل کرنے سے قبل جسم پر کوئی قیمتی شئے ہے تو اسے اتار لیا جائے کیونکہ گذشتہ 48 گھنٹوں میں ایسی دو شکایات موصول ہوچکی ہیں کہ کورونا مریضوں کے جسم پر موجود زیورات کا سرقہ کرلیا گیا ہے۔ ہنگامی حالات میں یہ احساس نہیں رہتا کہ مریض کو دواخانہ میں شریک کرواتے زیورات کو نکال لیا جائے ۔ اب تک ایسی شکایات موصول نہیں ہوا کرتی تھیں کہ مریضوں کے جسم سے قیمتی زیوارات کا سرقہ کرلیا گیا ہے لیکن گذشتہ دو یوم کے دوران دو شکایات نے مریضوں کے رشتہ داروں کو چوکنا کردیا ہے ۔ اس سلسلہ میں شہریوں کو باشعور بنایا جانا ضروری ہے۔ شہر میں گذشتہ یوم ایک شخص نے شکایت درج کروائی کہ اس کی والدہ کو جس وقت دواخانہ میں شریک کروایا گیا تھا وہ گلے میں چین ‘ ہاتھ میں انگوٹھی اور دیگر زیورات پہنے ہوئے تھیں لیکن جب ان کی نعش واپس کی گئی تو زیورات ان کے جسم پر موجود نہیں تھے ۔ اسی طرح کی ایک اور شکایت آج موصول ہوئی ۔ کہا جا رہاہے کہ کورونا مریضوں کے قریب کوئی رشتہ دار نہ ہونے کے سبب ایسے واقعات پیش آرہے ہیں اسی لئے کسی کو دواخانہ منتقل کرنے سے قبل ان کے جسم پر موجود زیورات کو نکال لیا جائے تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔دواخانہ انتظامیہ کا کہناہے کہ اب تک ایسی شکایات موصول نہیں ہوا کرتی تھیں لیکن حالیہ دنوں میں یہ شکایات مل رہی ہیں ۔ اب جبکہ مریضوں کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جار ہاہے تو رشتہ دارو ںکی ان تک رسائی نہیں ہوتی اسی لئے ایسی شکایات موصول ہونے لگی ہیں۔ شکایات کا پولیس میں اندارج کروایا جاچکا ہے اور پولیس کی جانب سے ان شکایات پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔سابق میں دواخانہ انتظامیہ کی جانب سے زیورات کے ساتھ شریک دواخانہ ہونے والے مریضوں کے زیورات نکال کررشتہ داروں کے حوالہ کئے جاتے تھے لیکن اب کورونا کے سبب فوری مریض کو ہاتھ لگانے سے گریز کیا جا رہاہے۔