بستروں و وینٹیلیٹرس کی دستیابی پر ویب سائیٹ کی تیاری
حیدرآباد۔حکومت سرکاری دواخانوں میں بستروں کی سہولت کے متعلق جلد ویب سائٹ جاری کریگی ۔ محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری دواخانوں میں بستروں کی دستیابی و وینٹیلٹرس کی تفصیلات پر مبنی ویب سائٹ کا اندرون ایک ہفتہ آغاز کردیا جائے گا تاکہ عوام کو والی دشواریوں کا مقابلہ کیا جاسکے ۔ دواخانوں میں جہاں حکومت کی جانب سے سہولتوں کی فراہمی کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں ان سے استفادہ کیلئے حکومت اور محکمہ صحت نے تشہیر کا فیصلہ کیا ہے اور ویب سائٹ کی تیاری کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ بستروں کی موجودگی اور دواخانہ میں شریک ہونے کے عمل کو آن لائن کیا جاسکے ۔ تلنگانہ میں جاریہ ماہ کے اواخر تک کورونا مریضوں کی تعداد میں اسی رفتار سے اضافہ کے خدشات کے تحت حکومت نے حکمت عملی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ صحت نے گاندھی ہاسپٹل‘ عثمانیہ دواخانہ ‘ چیسٹ ہاسپٹل‘ کورنٹی دواخانہ ‘ ای این ٹی ہاسپٹل ‘ سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل‘ ای ایس آئی اور دیگر دواخانوں میں بستروں کی تفصیلات اور داخلہ کے طریقہ کار پر ویب سائٹ تیاری پر رضامندی ظاہر کردی ہے ۔گذشتہ ہفتہ ڈاکٹرس کے پیانل نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں ‘ سانس میں تکلیف کے شکار مریضوں ‘ کورونا وائرس کے وینٹیلیٹر مریضوں کو علحدہ علحدہ رکھنے کی تجویز کے ساتھ شریک دواخانہ کرنے اور بستروں کی دستیابی کے متعلق تفصیلات کی فراہمی کیلئے عصری طریقہ کار اختیار کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور محکمہ صحت کی جانب سے ان تجاویز کے مطابق ہی عمل کیا جانے لگاہے۔
سیکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی ،شہر میں ٹریفک جام
حیدرآباد۔ تلنگانہ سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کو منہدم کر نے کی اچانک کارروائی کے نتیجہ میں شہر کی اہم اور مصروف سڑکوں پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام ہوگئی۔ انہدام کی کارروائی کے آغاز سے ہی شہر کے علاقے بشیرباغ، لبرٹی، آدرش نگر، خیرت آباد،لکڑی کا پل کے علاوہ کئی راستوں کو بند کر دیا گیا تھا اور ٹریفک کے بہاؤ کو موڑ دیا گیا تھا۔ ٹریفک پولیس عملہ کے علاوہ لاء اینڈ آرڈد پولیس کو بھی متعین کر دیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے انہدامی کارروئی کو آج صبح تک پوشیدہ رکھا گیا تھا جب کہ ٹریفک ونگ نے بھی راستے بند کر نے کی قبل ازوقت عوام کو اطلاع نہیں دی جس کے سبب لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ جن راستوں کو روکا گیا ان کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں بھی ٹریفک کے مسائل پیدا ہوگئے تھے