دواخانوں کی لوٹ کھسوٹ پر کارروائی ، سیاسی دباؤ کی نذر

   

نظام آباد میں مریضو ں کی شکایت پر فیس وصولی مسئلہ ٹاسک فورس کی تنقیح اور نوٹس کی اجرائی تک محدود

نظام آباد : کوویڈ 19 کے متاثر ہ مریضوں کو خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کی لوٹ کھسوٹ اور من مانی فیسوں کی وصولی کی شکایت کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے ٹاسک فورس کمیٹیاں قائم کرتے ہوئے خانگی دواخانوں کی تنقیح کی گئی تھی ۔ تنقیح کے بعد یہ دواخانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے محکمہ صحت عامہ کی جانب سے نوٹسیں جاری کئے جانے کے بعد خانگی دواخانوں کے انتظامیہ نے سیاسی قائدین سے رجوع ہوتے ہوئے عہدیداروں پر دبائو شروع کردیا ۔ نظام آباد میں تیسرے مرحلہ کے وباء شدت اختیار کرنے کے بعد دواخانوں کو کوویڈ کے مریضوں کے علاج کیلئے منظوری دی گئی تھی اور 55 دواخانوں میں سے 30 دواخانہ ہر روز 40تا 60 ہزار روپئے وصول کرنے کی شکایت عام ہوگئی تھی اور ریمیڈیسیور انجکشن کی دھاندلی کی شکایت بھی ملنے پر ضلع کلکٹر نے ٹاسک فورس کمیٹی قائم کی تھی ۔ ٹاسک فورس کمیٹی کے عہدیداروں نے دواخانوں کی تنقیح کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مقر ر کردہ ادویات سے 3 تا 4 گنا زائد فیس وصول کرنے اور سادہ پیپر پر بل لے کر پیسے لینے کی بھی تنقیح کے دوران واضح ہوا تھا جس پر ٹاسک فورس کمیٹی نے رپورٹ تیار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو حوالے کیا تھا ضلع کلکٹر کی ہدایت پر محکمہ صحت عامہ کے عہدیداروں نے دواخانوں کیخلاف نوٹس جاری کی تھی نوٹسوں کے ملتے ہی خانگی دواخانہ کے انتظامیہ فوری حرکت میں آتے ہوئے کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کیلئے دبائو ڈالنا شروع کردیا دواخانہ میں تنقیح کے دوران ہی ارکان اسمبلی سے فون پر بات کروانا شروع کردیا ۔ ریمیڈیسیور انجکشن کی دھاندلی پر بھی کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کیلئے سیاسی دبائو شروع کردیا ۔ خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کے دبائو کی وجہ سے دواخانوں کیخلاف کارروائی کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے اس بارے میں ڈی ایم اینڈ ایچ او بالا نریندرا سے دریافت کرنے پر بتایا کہ دواخانوں کیخلاف کارروائی کیلئے نوٹس دی گئی ہے اور جواب طلب کیا گیا ۔ اس کے بعد ہی کارروائی کی جائے گی ۔