دولت اور شراب کا بے دریغ استعمال، کانگریس کو عوامی تائید: ہنمنت راؤ
حیدرآباد۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے دوباک کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کی جانب سے دولت کے بے دریغ استعمال کا الزام عائد کیا اور کہا کہ دولت کے استعمال کے ذریعہ یہ دونوں پارٹیاں رائے دہندوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہیں۔ دوباک کی انتخابی مہم میں مصروف ہنمنت راؤ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈرکی قیامگاہ سے پولیس نے لاکھوں روپئے ضبط کئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ بی جے پی دولت کے سہارے کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے رائے دہی کی تاریخ قریب آرہی ہے برسراقتدار پارٹی نے دیہی علاقوں میں پانی کی طرح پیسہ بہانا شروع کردیا ہے۔ شراب اور پیسہ تقسیم کرتے ہوئے رائے دہندوں کو ٹی آر ایس کی تائید کی ترغیب دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ کیلئے کروڑہا روپئے کا خرچ کرنا افسوسناک ہے۔ اپنے 42 سالہ سیاسی کیریئر میں انہوں نے آج تک صرف ایک حلقہ میں اس قدر بھاری رقم کا خرچ نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی بڑھتی مقبولیت سے دونوں پارٹیاں خوفزدہ ہیں۔ کانگریس عوام کی تائید پر انحصار کررہی ہے اور حکومت کی ناکامیوں کے سبب عوام نے کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی اور تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومتوں نے کسانوں کے خلاف پالیسیوں کو اختیار کیاہے۔ مرکز کی جانب سے مخالف کسان قانون سازی کی گئی لیکن ٹی آر ایس نے صرف برائے نام مخالفت کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرلی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور ٹی آر ایس کی انتخابی دھاندلیوں کو روکنے میں الیکشن کمیشن ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے دوباک کی رائے دہی کے موقع پر سنٹرل فورسیس کی تعیناتی کا مطالبہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ دوباک میں ٹی آر ایس کی شکست سے ریاست میں نئے دور کا آغاز ہوگا اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کی شکست واضح دکھائی دے رہی ہے۔ ہنمنت راؤ انتخابی مہم کے آغاز سے دوباک میں مقیم ہیں اور روزانہ مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے شخصی طور پر ملاقات کررہے ہیں۔