دور حاضر میں بھارت کے دستور کا تحفظ بے حد ضروری

   

دستور کی حفاظت سے فرقہ پرستی کا خاتمہ ممکن ، جناب عامر علی خان کا شہریان شادنگرسے خطاب

شادنگر 6/ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اقلیتوں کو روزگار سے مربوط کرنے۔ تعلیمی شعبہ میں ترقی۔ صحت کے معاملہ میں خصوصی توجہ دینے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ مسلم اقلیتوں کو معاشی طور پر بھی ترقی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتوں کو مزید درپیش مسائل پر حکومتی سطح پر ضرورت کے مطابق نمائندگی دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز سینیئر صحافی جناب عامر علی خان صاحب ایڈیٹر روزنامہ سیاست و نامزد ایم ایل سی نے شادنگر میں نمائندہ سیاست منصور علی خان کے ایوب خان کمپلیکس کے پاس کچھ دیر کیلئے توقف کرتے ہوئے شہریان شادنگر سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ ممتاز سینیئر صحافی جناب عامر علی خان صاحب ایڈیٹر روزنامہ سیاست و نامزد ایم ایل سی کی شادنگر آمد پر شہریان شادنگر کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پرجناب عامر علی خان صاحب نامزد ایم ایل سی کی بڑے پیمانے پر شال پوشی و گل پوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی۔ جناب عامر علی خان صاحب نے تہنیتی تقریب سے کہا ہے کہ ہر ملک کی خوش آئیند بات یہ ہوتی ہے کہ جس ملک میں دستور مضبوط ہوتا ہے وہ ملک محفوظ رہے گا۔ دور حاضر کے حالات کے کو دیکھتے ہوئے فی الوقت دستور کو بچانا بے حد ضروری ہے۔ ملک میں فرقہ پرستی کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔ فرقہ پرستی کے ماحول کو کنٹرول کرنے کیلئے دستور کی حفاظت اور اس کے اوپر چلنابے حد ضروری ہے۔ آئندہ انتخابات پر ہر ایک کی نظر ٹکی ہوئی ہے۔ کبھی ہم کو سی اے اے۔کبھی این آر سی،اور دیگر کئی ناموں سے ہم کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اپنے حقوق کو بچانے کے لیے دستور کی حفاظت کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اللہ تعالی نے ایک موقع فراہم کیا ہے کہ ملک بلکہ ریاست میں مسلم اقلیتوں کے تعلق سے کوئی بھی حکومتی سطح پر پالسی بنتی ہے تو ہم اس میں اپنے مسائل کو رکھنے کا بھرپور موقع ملتا ہے۔ مجھ کو بطور ایم ایل سی گورنر کوٹہ میں انتخاب کا جو موقع ملا ہے اس کو میں بخوبی انجام دینے کی بھرپور کوشش کروں گا۔ اور مسلم اقلیتوں کے درپیش مسائل پر سنجیدگی کے ساتھ حکومت کے سامنے رکھنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔ تعلیمی ترقی پر خصوصی توجہ مبذول کرنے۔ساتھ ہی ساتھ روزگار سے بھی عوام کو جوڑنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ وقف املاک پر بھی خصوصی توجہ مبذول کی جائے گی۔ کیونکہ وقف بورڈ کی کئی ایک جائیدادیں کسی اور کے قبضہ و تصرف تصور میں ہیں۔ وقت بورڈ ایک خود مختار ادارہ ہے جو مرکزی قانون کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت اگر مجھ کو زائد ذمہ داری یا پھر وزارت میں شامل کرتی ہے تو املاک تحفظ کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کرنے کا تیقن دیا۔ قبل ازیں مولانا حافظ وقاری سید منور علی صدر تنظیم ائمہ اہل سنت والجماعت فرخ نگر شادنگر تہنیتی تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے جناب عامر علی خان صاحب کو بحیثیت ایم ایل سی انتخاب پر مسرت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سینیئر صحافی جناب عامر علی خان صاحب روزنامہ سیاست نیوز ایڈیٹر و ایم ایل سی کے نمائندہ سیاست شادنگر منصور علی خان۔ تنظیم ائمہ اہل سنت والجماعت فرخ نگر شادنگر مولانا حافظ قاری سید منور علی۔ کانگریس پارٹی اقلیتی قائد مسعود خان۔ کانگریس پارٹی اقلیتی قائد محمد ابراہیم کے علاوہ محمد کبیر احمد۔ علیم ثاقب۔ محمد خالد خان۔ آصف علی خان۔ اور دیگر نے بکثرت گل پوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی ۔اس موقع پر محمد علی خان بابر۔قاضی سید مقتدر علی صدر قاضی شادنگر وہ وقار آباد۔محمد معین الدین خان۔ سید مصلح الدین۔ خواجہ شبیر۔ محمد عزیز۔ اسد اللہ خان۔ محمد عبدالرحیم پاشاہ۔محمد امیر الدین۔ محمد محبوب۔ سادات غوری۔ سلامت علی خان۔ محمد بابا۔ امجد غوری۔ مبین خان۔ ریحان علی خان۔ محمد فیروز۔ حفیظ احمد خان۔ محمد محمود۔محمد فیروز کے فیروز خان کے علاوہ دیگر معزز علمائے کرام مقامی سیاسی قائدین اور دیگر تعداد میں موجود تھے۔