نیویارک: امریکہ کے اٹھہتر سالہ رئیل اسٹیٹ ٹائیکون کو پیرول کے امکان کے بغیر عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ انہیں یہ سزا 2000ء میں ہوئے ایک قتل پر دی گئی۔ مقتولہ سوزن بریمن،رابرٹ ڈرسٹ کی بہترین دوست تھیں۔ استغاثہ کے مطابق رابرٹ ڈرسٹ نے سوزن بریمن کو اس وجہ سے گولی ماری تھی تاکہ وہ اس کی بیوی کی گمشدگی کے حوالے سے پولیس کو معلومات فراہم نہ کر دے۔رابرٹ ڈرسٹ نے اپنی بہترین دوست کو اس کے گھر پر قتل کیا تھا اور متاثرہ خاتون کو سر کے پیچھے گولی ماری گئی تھی۔ عدالت نے اسے ’فرسٹ ڈگری قتل‘ قرار دیا ہے اور مجرم پیرول پر بھی رہائی حاصل نہیں کر سکے گا۔جج مارک ونڈہم نے عمر قید کی سزا سنانے سے پہلے کہاکہ اس جرم میں ایک گواہ کو قتل کیا گیا ہے۔اس صورتحال نے اس عمل کو خوفناک حد تک سنگین بنا دیا ہے۔ جج نے نئے ٹرائل کے لیے وکیل دفاع کی درخواست بھی مسترد کر دی۔