دوسرا ونڈے ہندوستان آج ہر شعبہ میں بہتر مظاہروں کے لئے پر عزم

   


ہیملٹن۔ آکلینڈ کے ایڈن پارک میں جمعہ کو نیوزی لینڈ کے خلاف ونڈے سیریز کے افتتاحی میچ میں سات وکٹوں سے شکست کھانے کے بعد، ہندوستان اتوار کو ہیملٹن میں ہونے والے دوسرے میچ میں سیریز برابر کرنے کے لیے بیٹنگ اوربولنگ میں بڑی بہتری کی کوشش کرے گا۔ ہیملٹن ایک ایسا شہر ہے جو آکلینڈ سے ڈیڑھ گھنٹہ کی دوری پر ہے اور اس کے ساتھ ہی تبدیلیاں عمل میں آئیں گی کیونکہ سیڈن پارک ایک بیٹنگ فرینڈلی پچ ہے جس کے طول و عرض اتنے پرکشش نہیں ہیں جتنے ایڈن پارک میں ہیں۔ مہمانوں کو معلوم ہوگا کہ سیریز کو بچانے کے لیے انہیں اپنے اوپنرز، کپتان شیکھر دھون اور شبمن گل کی ضرورت ہے تاکہ تیز رفتاری سے رنز بن سکیں۔ دھون اور گل کا23.1 اوورز میں 124 کا اوپننگ اسٹینڈ تھا، لیکن ان کی شروعات سست رہی کیونکہ نیوزی لینڈ کے بولروں کو پچ سے کچھ سوئنگ ملے، جس کے نتیجے میں پاور پلے میں صرف 40 رنز ہی آئے۔ اگرچہ دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کی لیکن وہ اپنی اننگز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کر سکے۔ اس کے علاوہ دھون اور گل کا میچ میں بالترتیب 59.74 (46 ڈاٹ بالز کھیلنا) اور 58.46 (38 ڈاٹ بالز کھیلنا) مایوس کن تھا۔ باؤنڈری فیصد کے لحاظ سے، دھون کے پاس 72.22 فیصد تھے جبکہ گل کے پاس صرف 44 فیصد تھے۔ اگر ہندوستان ہیملٹن میں بورڈ پر بہت بڑا اسکور حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے دھون اورگل کی ضرورت ہوگی کہ وہ اپنی تیز رفتار اور جارحانہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ سوریا کمار یادو کو پہلی ہی گیند پر شاندار کور ڈرائیو کرنے کے بعد آؤٹ کر دیا گیا جبکہ رشبھ پنت کو اپنی جدوجہد کو ترک کرنے اور نمبر چار بیٹر کے طور پر منوانے کی ضرورت ہے۔ شریاس ائیر، شارٹ گیندوں سے پریشان ہونے اور اپنی طرف سے کچھ خوش قسمتی کے باوجود، عمدہ 80 رنز کے ساتھ ہندوستان کے لیے 300 کا ہندسہ عبور کرنے کی قیادت کی۔ اننگز کے آخری پانچ اوورز میں سنجو سمسن نے 16گیندوں پر37 رنز کی ناقابل شکست اننگزکھیلی۔ اگرچہ شاردول ٹھاکر نے اپنے نئی گیند کے اسپیل میں سخت لائنوں اور لینتھ کے ساتھ اچھی شروعات کی، لیکن وہ میچ کے بعد کے مراحل میں مہنگے پڑے کیونکہ 40 ویں اوور میں ٹام لیتھم نے ان کے خلاف 25 تیز رنزبنائے۔ صرف عمران ملک نے اپنی پہلے ونڈے میچ میں برق رفتاری اور گیند پر بہتر قابو رکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کے بیٹرس کو پریشان کرنے میں کامیاب رہے۔ نیوزی لینڈ اس بات سے خوش ہوں گے کہ کس طرح لیتھم ان کو مشکلات سے باہر نکالنے کے لیے کھڑا ہوا۔دوسری جانب میٹ ہنری اور ٹم ساؤتھی شروع میں ہندوستانی بیٹرس کو پریشان کرنے میں کامیاب رہے جب کہ لوکی فرگوسن مہنگے ہونے کے باوجود ہندوستانی ٹیم کو پریشان کرنے اور وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ مجموعی طور پردوسرے ونڈے میں ہندوستان سے توقع کی جائے گی کہ وہ بیٹنگ اور بولنگ میں اپنی غلطیوں کو درست کرے گا اورگزشتہ مقابلے کے دوران میدان پر جو غلطیاں ہوئی ہیں اس پر قابو پائے گا۔