پہلی اننگ میں 378 رن پیچھے، ویسٹ انڈیز پر فالو آن کا خطرہ، 4 وکٹ سے محروم
نئی دہلی : /11 اکٹوبر (ایجنسیز) میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے دوسرے اور آخری میچ میں بھی ویسٹ انڈیز کی حالت انتہائی خستہ نظر آ رہی ہے۔ آج دوسرے دن کے کھیل میں بھی ہندوستانی بلے باز ویسٹ انڈین گیندبازوں پر پوری طرح حاوی نظر آئے، اور انھیں سکون تب ملا جب ہندوستانی کپتان شبھمن گل نے 518 رن بننے کے بعد اننگ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس وقت تک ہندوستان کے محض 5 کھلاڑی ہی آؤٹ ہوئے تھے، اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان کی طرف سے سب سے کم رن بنانے والے بلے باز کے ایل راہل رہے، جنھوں نے 38 رن بنائے۔ یعنی سبھی بلے بازوں نے ویسٹ انڈیز کے گیندبازوں کا خوب پسینہ بہایا۔دوسرے دن کا کھیل جب شروع ہوا تو ہندوستان کا اسکور 2 وکٹ کے نقصان پر 318 رن تھا۔ ٹیم کے اسکور میں محض 6 رن جڑا تھا جب بہترین بلے بازی کر رہے سلامی بلے باز یشسوی جیسوال افسوسناک طریقے سے رَن آؤٹ ہو گئے۔ وہ کل کے اپنے اسکور 173 رن میں محض 2 رنوں کا ہی اضافہ کر پائے۔ لیکن اس کے بعد شبھمن گل اور نتیش کمار ریڈی کے درمیان تیز طرار 91 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ نتیش ریڈی 54 گیندوں پر 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 43 رن بنا پائے۔ انھیں جومیل وریکن نے کیچ آوٹ کرایا۔ اس کے بعد دھرو جوریل میدان پر آئے، اور انھوں نے بھی کپتان گل کا بھرپور ساتھ دیا۔ ان دونوں کے درمیان 102 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ جوریل نصف سنچری سے محض 6 رن پیچھے تھے جب ویسٹ انڈین کپتان روسٹن چیز نے انھیں کلین بولڈ کر دیا۔ ان کے آوٹ ہوتے ہی ہندوستانی کپتان نے اننگ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس وقت شبھمن گل 196 گیندوں پر 2 چھکوں اور 16 چوکوں کی مدد سے شاندار 129 رن بنا کر ناٹ آوٹ تھے۔ویسٹ انڈیز کا پہلا وکٹ 21 رنوں پر گرا تھا، اور پھر اس کے بعد تگنارائن چندرپال و ایلک اتھانیز نے 66 رنوں کی شاندار شراکت داری کی۔ چندرپال (67 گیندوں میں 34 رن) کو بھی رویندر جڈیجہ نے ہی آوٹ کیا۔ اس کے بعد مزید 2 وکٹ جلدی جلدی گر گئے۔ ایلک اتھانیز کو کلدیپ یادو نے 41 رنوں کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیجا، اور پھر اس کے بعد کپتان روسٹن چیز کو رویندر جڈیجہ نے اپنی ہی گیند پر کیچ آوٹ کیا۔ روسٹن کوئی رن نہیں بنا سکے۔ آج کے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو شائی ہوپ 46 گیندوں پر 31 رن بنا کر اور تیون املاچ 31 گیندوں پر 14 رن بنا کر کھیل رہے تھے۔ اس طرح ویسٹ انڈیز کا اسکور 4 وکٹ کے نقصان پر 140 رن ہو گیا ہے۔ یعنی ویسٹ انڈیز اب بھی ہندوستان کی پہلی اننگ کے مقابلے 378 رن پیچھے تھے۔ اس پر فالو آن کا خطرہ منڈلا رہا ہے، اور اندیشہ یہ بھی ہے کہ دوسرا ٹیسٹ میچ بھی تیسرے دن ہی نہ ختم ہو جائے۔