کورونا کی کہانی کے سی آر کی زبانی‘محفل قہقہہ زار
حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کورونا سے متاثر ہونے کے تجربات بیان کرتے ہوئے محفل کو قہقہہ زار بنادیا۔ سدی پیٹ کے دورہ کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کورونا سے متاثر ہونے کی اپنی کہانی کچھ اس انداز سے بیان کی کہ عوام اور وہاں موجود عوامی نمائندے کافی محظوظ ہوئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا میں منہ پر کپڑا اور لوگوں سے دوری کا کھیل ہے۔ کورونا کا اصل جھگڑا یہی ہے اور مجھے بھی یہ کہتے ہوئے ہنسی آرہی ہے کہ جہاں بھی شادی میں شرکت کیلئے جائیں دولہا کہتا ہے کہ سَر ! ماسک نکال دیجئے، میں نے پوچھا کیوں رے بھائی ماسک کیوں نکالیں، جس پر جواب ملتا ہے کہ آپ دوبارہ نہیں ملتے، مجھے فوٹو چاہیئے۔ میں نے کہا میں بھلے ہی تم کو دوبارہ نہ ملوں لیکن ماسک نکالتے ہی میں کورونا کو مل جاؤنگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ یہ کریں مشکل، نہ کریں مشکل، اسی کشمکش میں کورونا نے مجھے پکڑ لیا۔ یہ کہتے ہوئے چیف منسٹر نے اپنے ماسک کی جانب اشارہ کیا اور وہاں موجود ہر شخص قہقہہ لگانے پر مجبور ہوگیا۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی کا جائزہ لینے کیلئے اچانک دوروں کا مقصد کسی کو خدمات سے برطرف کرنا نہیں ہے ۔ جو لوگ بھی اچھا کام کریں گے ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ملازمین کو میرے اچانک دوروں سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔