دونوں تلگو ریاستوں میں 11 اپریل کو پولنگ

,

   

تلنگانہ میں 17لوک سبھا ‘آندھرا میں 25 لوک سبھا اور 175 اسمبلی حلقوں کیلئے انتخابات

حیدرآباد 10 مارچ ( سیاست نیوز) الیکشن کمیشن نے آج ملک میں 2019 کے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا ۔ تلنگانہ میں 17 لوک سبھا حلقوں کیلئے بھی شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے اور یہاں 11 اپریل کو پہلے ہی مرحلے میں رائے دہی ہوگی ۔ ساتھ ہی 11 اپریل کو پہلے مرحلہ میں آندھرا پردیش میں بھی رائے دہی ہوگی ۔ آندھرا پردیش میں لوک سبھا کے 25 کے علاوہ 175 رکنی اسمبلی کیلئے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ دونوں ہی ریاستوں کے انتخابی نتائج کا مابقی ملک کے نتائج کے ساتھ 23 مئی کو اعلان کیا جائیگا ۔ الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق آندھرا پردیش ‘ اروناچل پردیش ‘ سکم اور اوڈیشہ میں لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخابات بھی ہونگے ۔ پہلے مرحلے میں جملہ 20 ریاستوں کی 91 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ ان میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی مکمل پارلیمانی نشستیں بھی شامل ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ متعلقہ ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسروں کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد ہی شیڈول کو پوری احتیاط سے تیار کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ میں لوک سبھا اور آندھرا پردیش میں لوک سبھا و اسمبلی کے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلامیہ کی 18 مارچ کو اجرائی عمل میں آئے گی جس کے بعد پرچہ جات نامزدگیوں کا ادخال شروع ہوجائیگا ۔ 25 مارچ تک پرچہ جات نامزدگیاں داخل کی جاسکتی ہیں۔ 26 مارچ تک پرچہ جات کی جانچ پڑتال ہوگی ۔ 28 مارچ تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں اور 11 اپریل کو رائے دہی ہوگی ۔

نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائیگا ۔ تلنگانہ میں لوک سبھا کی 17 نشستیں ہیں جبکہ آندھرا پردیش میں 25 نشستیں ہیں۔ دونوں تلگو ریاستوں میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے گذشتہ چند دن سے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز کردی گئی تھیں اور ہر جماعت اپنی تیاریوں میں مصروف ہوگئی تھی ۔ تلنگانہ میں جہاں ٹی آر ایس کو غلبہ حاصل ہے اور کانگریس جدوجہد میں مصروف ہے انتخابات سے قبل ہی سیاسی قائدین کے انحراف کا عمل تیز ہوگیا تھا ۔ کانگریس ٹکٹ پر حالیہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کا سلسلہ سا چل پڑا ہے ۔ آندھرا پردیش میں سخت مقابلہ کا امکان ہے ۔ صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو دوبارہ برسر اقتدار آنے اور لوک سبھا انتخابات میں بھی بہتر کارکردگی دکھانے سرگرم ہوگئے ہیں اور وہ مسلسل اجلاس منعقد کرتے ہوئے پارٹی قائدین سے مشاورت میں مصروف ہیں ۔ وہ لوک سبھا حلقوں کی اساس پر پارٹی کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں اور پارٹی قائدین اور کارکنوں کو سرگرم کردیا گیا ہے ۔ انہیں جگن موہن ریڈی کی قیادت والی وائی ایس آر کانگریس سے سخت مقابلہ درپیش ہوسکتا ہے ۔ ریاست میں انتخابات اس لئے بھی دلچسپ ہوسکتے ہیں کیونکہ تلگودیشم نے گذشتہ سال این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اب وہ عملا اپوزیشن اتحاد کے ساتھ ہے ۔