دونوں شہروں اور اضلاع میں موسلادھار بارش۔ منچریال میں 2 افراد ہلاک ‘ بالاپور میں ایک خاتون کی موت

,

   

پیاٹنی سنٹر میں پانی میں محصور عوام کو کشتیوں سے منتقل کیا گیا ۔ بارکس میں سی آر پی ایف کی دیوار منہدم ۔ حسین ساگر ہوا لبریز ۔ ٹریفک نظام درہم برہم ۔چیف منسٹر ریونت ریڈی کی حکام کو چوکسی برتنے کی ہدایت

حیدرآباد 18 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں بادل پھٹ پڑنے سے موسلادھار بارش ہوئی ۔ اضلاع کے علاوہ دونوں شہروں میں موسلادھار بارش سے کئی علاقوں کے پانی میں محصور ہونے کی شکایات موصول ہوئیں جبکہ شہر میں کئی مقامات پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہوئی ۔ ضلع منچریال میں بارش سے دیوار کے منہدم ہونے کے سبب 2مزدور موقع پر ہی فوت ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ مختلف اضلاع میں بارش سے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا تھا ۔ ۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق آج دوپہر شروع ہوئی بارش سے شہر کے تمام علاقوں و نواحی و مضافاتی علاقوں میں کئی گھنٹوں تک سڑکوں پر پانی جمع رہا ۔ نواحی علاقوں راجندرنگر‘ مادھاپور‘ گچی باؤلی ‘ کوکٹ پلی ‘ اپل‘ ناچارم‘ کے علاوہ پرانے شہر میں بارش سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہی ۔ شیخ پیٹ ‘ ٹولی چوکی ‘ گولکنڈہ ‘ مہدی پٹنم ‘ مانصاحب ٹینک کے علاوہ سوماجی گوڑہ ‘ خیریت آباد‘ لکڑی کا پل‘ اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی آمد و رفت میں خلل پیدا ہوا ۔ پرانے شہر کے علاقوں عیدی بازار‘ رین بازار ‘ تالاب کٹہ ‘ ناگاباؤلی ‘ مولیٰ کا چھلہ ‘ معین باغ ‘ و دیگر علاقوں میں بھی پانی جمع ہونے کی شکایات ملیں۔ ملک پیٹ بجاج شوروم میں پانی داخل ہونے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملک پیٹ کے دیگر علاقوں میں بارش کا اندازہ لگایا گیا ۔ حیدرآباد و سکندرآباد و جی ایچ ایم سی حدود میں بارش کی تفصیلات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش ماریڈ پلی میں ریکارڈ کی گئی جہاں جملہ 114.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ بوئن پلی وارڈ آفس حدود میں 113.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ناچارم میں 101ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔ملک پیٹ میں 98.5 ملی میٹر جبکہ سکندرآباد میں 97.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔بندلہ گوڑہ ‘ چندرائن گٹہ میں 96.5 ملی میٹر جبکہ سنتوش نگر میں 92.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ زائد از دو گھنٹہ بارش میں کئی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور مکانات میں پانی داخل ہونے کے علاوہ تجارتی علاقوں میں پانی داخل ہونے کی شکایات رہیں۔ جی ایچ ایم سی و شہر کے مختلف مقامات پر ’حیدرا‘ کے اہلکاروں کی جانب سے پانی کی نکاسی کے اقدامات کرتے دیکھاگیا لیکن کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد بھی ٹریفک کو بحال کرنے میں متعلقہ محکمہ جات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ دونوں شہروں میں آج دوپہر بارش کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ تلنگانہ کے کئی اضلاع میں کل سے ہی بارش کا سلسلہ جاری ہے اور کئی مقامات پرمسلسل بارش سے فصلوں کو نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے۔ دونوں شہروں میں آج بارش سے کئی علاقوں میں برقی سربراہی بھی متاثر ہوئی جبکہ تیز ہوائیں برائے نام رہیں۔ گھنے بادل ‘ گھن گرج اور چمک کے ساتھ بارش کو موسم کی سب سے تیز بارش قرار دیا جا رہاہے ۔ جاریہ موسم میں آج کی بارش کا ہی ریکارڈ ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر و بیشتر اضلاع میں آئندہ 4یوم بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ اس دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست بھر میں ہونے والی بارش کے تناطر میں چوکنا رہنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے ۔ جی ایچ ایم سی ، ایچ ایم ڈی اے ، واٹر ورکس ، برقی اور پولیس عہدیداروں کو چوکسی اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے تال میل کرتے ہوئے کام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایس ڈی آر ایف ، این ڈی آر ایف ، حیڈرا کی ٹیموں کو حکم دیا کہ عوام کی شکایتوں پر فوری مدد کرنے پر زور دیا ۔ سہ پہر 3 بجے کے بعد شہر میں زوردار بارش ہوئی ۔ سکندرآباد کے پیاٹنی کالونی کے نشیبی علاقوں کے زیرآب آنے کی اطلاع ملنے کے بعد حیڈرا کے کمشنر رنگناتھ فوری اپنے ماتحت عہدیداروں کے ساتھ وہاں پہونچ کر سارے پھنسے ہوئے عوام کو کشتیوں کی مدد سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کو تعینات کرکے عوام کی مدد کی جارہی ہے۔ راحت کاری کی خود کمشنر حیڈرا رنگناتھ نے نگرانی کی ۔ گریٹر حیدرآباد میں 2 گھنٹے دھواں دھار بارش ہوئی جس سے شہر کے کئی علاقوں اور کالونیاں پانی میں محصور ہوگئے ۔ فلائی اوورس پر پانی جمع ہونے سے گھنٹوں ٹریفک مسائل پیدا ہوگئے ۔ جی ایچ ایم سی کی خصوصی ٹیمیں پانی کی نکاسی میں مصروف دیکھی گئیں ۔ ٹریفک پولیس کو ٹریفک مسائل حل کرنے مشقت کرتے دیکھا گیا ہے۔ گھنٹوں ٹریفک جام سے عوام کو کافی دشواریاں پیش آئی ہے ۔ حسین ساگر میں بارش و سیلاب کا پانی جمع ہونے سے حسین ساگر تقریباً لبریز ہوگیا ہے ۔ حسین ساگر کا فل ٹینک لیول 513.41 فی الحال حسین ساگر میں 513.38 میٹر جمع ہوگیا ہے ۔ جی ایچ ایم سی حکام نے حسین ساگر کے نشیبی علاقوں میں مقیم عوام کو چوکسی کا مشورہ دیا ۔ حیدرآباد سکندرآباد ، سائبرآباد و مضافات میں بارش کے قہر سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ پرانے شہر کے چندرائن گٹہ میں بڑا حادثہ ٹل گیا ہے۔ تیز بارش کے دوران سی آر پی ایف کی دیوار منہدم ہوگئی ۔ اسی وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ یہ دیوار 30 فٹ چوڑی اور 15 فٹ اونچی تھی ۔ اس وقت وہاں سے ایک کار گذر رہی تھی مگر وہ کچھ دور ہونے کی وجہ حادثہ ٹل گیا وہاں موجود سی سی ٹی وی میں سارا منظر قید ہوا ۔ شہر کے کئی علاقوں میں بارش سے برقی سربراہی منقطع ہوگئی ۔ کئی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا جس کے سبب گھروں میں چاول و دیگر اشیاء پانی میں ڈوب گئیں ۔ عوام کو گھروں سے پانی کی نکاسی کرتے دیکھا گیا ہے ۔ کئی علاقوں کے اپارٹمنٹس کے سیلرس میں پانی جمع ہوگیا ۔ ضلع رنگاریڈی کے بالاپور میں دیوار منہدم ہونے سے ایک خاتون ہلاک ہوگئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔2