دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں 20 گھنٹوں سے زائد وقت تک برقی سربراہی مسدود

,

   

متعدد علاقے تاریکی میں غرق ، ٹرانسفارمرس ناکام ، پانی کی نکاسی تک برقی بحالی ناممکن ، عوامی شکایتیں ندارد ، عوام برہم
حیدرآباد۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے کئی علاقوں میں 20گھنٹے سے برقی سربراہی معطل ہے اور محکمہ برقی کے عہدیداروں نے بتایا کہ جن علاقوں میں پانی جمع ہے ان علاقوں میں برقی سربراہی بحال کیا جانا ا س وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک پانی کی نکاسی عمل میں لائی نہیں جاتی۔ شہر حیدرآباد میں ہونے والی چند گھنٹوں کی بارش کے دوسرے دن دوپہر تک بھی کئی علاقو ںمیں پانی کی نکاسی عمل میں نہیں لائی جاسکی جس کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں برقی سربراہی کو بحال نہیں کیا جاسکا۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاقوں ٹولی چوکی ‘ شیخ پیٹ‘ گولکنڈہ‘ بھوانی نگر‘ چندرائن گٹہ‘ ناچارم‘ ناگارم‘ ماریڈ پلی‘ الکاپور‘ نارسنگی ‘ آرام گڑھ‘ عطا پور‘ مادھاپور‘ گچی باؤلی‘ ایل بی نگر‘ کتہ پیٹ‘ مشیر آباد‘ رام نگر‘ دلسکھ نگر‘ سنتوش نگر ‘ بنجارہ ہلز ‘ رین بازار‘ یاقوت پورہ کے علاوہ کئی علاقوں میں برقی سربراہی کل شام سے منقطع ہے جس کے سبب عوام کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ برقی سربراہی کی بحالی کے سلسلہ میں محکمہ برقی کے عہدیداروں نے بتایا کہ کئی فیڈرس میں پانی داخل ہونے کے سبب وہ فیل ہوچکے ہیں اور بعض مقامات پر ٹرانسفارمرس کے علاوہ برقی تاروں پر درخت گرنے سے برقی سربراہی منقطع ہوئی ہے جو کہ بارش مکمل رکنے کے علاوہ محلوں میں جمع پانی کی نکاسی کے بعد ہی مرمتی کاموں کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کے کئی علاقوں میں برقی تاروں اور ٹرانسفارمرس کی تبدیلی کے کاموں کو شروع کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ یہ کہنے کے موقف میں نہیں ہیں کہ شہر کے جن علاقوں میں برقی سربراہی نہیں ہے ان میں کب تک برقی سربراہ کی جائے گی بتا سکیں۔ عیدی بازار فیڈر میں پانی داخل ہونے کے سبب فیڈر غیر کارکرد ہوچکا ہے جس کی وجہ سے زائد از 12گھنٹوں تک برقی سربراہی بحال نہیں کی جاسکی۔ اسی طرح مادھاپور‘ گچی باؤلی ‘ کوکٹ پلی اور مشیر آباد کے علاقوں میں 18 گھنٹے سے زائد برقی سربراہی منقطع رہی ہے۔عابڈس کے علاقہ میں رات 11بجے سے برقی سربراہی منقطع رہی ۔ وٹے پلی اور دیگر علاقوں میں بھی زائد از 20 گھنٹے برقی سربراہی منقطع رہی ۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں برقی سربراہی منقطع رہی اور عوام کی جانب سے مسلسل شکایات کے باوجود محکمہ کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہ کئے جانے اور شکایات کو نظر انداز کئے جانے پر عوام میں شدید برہمی پائی جارہی ہے۔