کورونا وائرس کے مریض بھی بڑھ رہے ہیں ، ماسک کا لزوم برقرار
حیدرآباد۔19اپریل(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں آکسیجن سلنڈرس کی مانگ میں دوبارہ اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرنے والے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ اور تلنگانہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے لیکن شہریوں میں وائرس کے متعلق کسی بھی طرح کا کوئی خوف نہیں ہے لیکن اس کے باوجود شہریوں کو احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ شہرحیدرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں ڈاکٹرس کا کہناہے کہ مریضوں میں تمام علامات پائی جارہی ہیں اور ان کا مؤثر علاج ممکن ہوچکا ہے لیکن احتیاط کے ذریعہ مر ض کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ دو ہفتوں کے دوران شہر حیدرآباد اور تلنگانہ میں یومیہ کورونا وائرس کا شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور محکمہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کے اضافی ٹیکوں کے حصول کے اقدامات کے آغاز کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے امکانی اضافہ کو روکنے کے لئے حکومت اقدامات کا آغاز کرچکی ہے۔ ریاست میں ماسک کے لزوم کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر شہروں میں ماسک کا لزوم ختم نہیں کیا گیا تھا اور اب بھی ماسک کا لزوم عائد ہے اسی لئے شہریوں کو کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ماسک کے استعمال کو یقینی بنانا چاہئے ۔ مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ روزانہ آکسیجن گیاس سلینڈرس کی منتقلی اور لوگ اپنی گاڑیوں پر سیلنڈرس لے جاتے ہوئے نظر آنے لگے ہیں۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کی بروقت تحقیق اور ان کے علاج کے آغاز کی صورت میں انہیں کسی بھی طرح کی مشکل صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑرہا ہے لیکن کسی بھی شخص میں علامات پائے جانے کے باوجود اگر انہیں نظرانداز کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں وائرس کا شکار مریض کے پھیپڑوںکے متاثر ہونے کی وجہ سے تنفس کے مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔م