دونوں شہروں میں بھی شدید بارش ۔ گنڈی پیٹ کے 2 دروازے کھول دئے گئے

,

   

حمایت ساگر کے جملہ 5 دروازے کھولے گئے ۔چیف منسٹر نے ہنگامی اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا ۔ نشیبی علاقوں میں تعمیرات پر سخت کارروائی کی ہدایت

حیدرآباد۔ 22 جولائی ( سیاست نیوز ) ساری ریاست میں گذشتہ تقریبا ایک ہفتے سے مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہو رہی ہے ۔ آبگیر علاقوں میں مسلسل پانی کے بہاو کے نتیجہ میں شہر کے دو تاریخی اور بڑے ذخائر آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر لبریز ہوگئے ہیں۔ ان دونوں ذخائر آب میں پانی کے بہاو اور سطح آب میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے عہدیداروں کی جانب سے آج عثمان ساگر کے دو دروازے کھول دئے گئے ۔ اس کیع لاوہ حمایت ساگر کے بھی مزید دو دروازے کھولے گئے ہیں۔ اس طرح حمایت ساگر کے جملہ پانچ دروازے کھل گئے ہیں۔ دو دن قبل ہی حمایت ساگر سے تین دروازے کھولتے ہوئے پانی کا اخراج عمل میں لایا گیا تھا ۔ حمایت ساگر اور عثمان ساگر سے پانی کے اخراج کے بعد موسی ندی میں پانی بہنے کے علاقوں میں مقیم عوام کو چوکسی اختیار کرنے کو کہا گیا ہے یا پھر انہیں محفوظ مقامات کو منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ ‘ حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ‘ جی ایچ ایم سی اور محکمہ پولیس نے فوری چوکسی اختیار کرلی ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج ایک اعلی سطح کا اجلاس طلب کرتے ہوئے بارش کی صورتحال اور آئندہ چار تا پانچ دن بارش کی پیش قیاسی کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے حیدرآباد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا ۔ شہر کے نشیبی علاقوں میں قواعد کی خلاف ورزی کرکے تعمیر کردہ غیر مجاز عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کی ایچ ایم ڈی اے ‘ جی ایچ ایم سی وغیرہ کو ہدایت دی ۔ ڈرینیج نظام کے تعلق سے بھی عہدیداروں سے تبادلہ خیال کرکے ضروری احتیاطی اقدامات کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے 10 اگسٹ تک بارش کی پیش قیاسی کی ہے لہذا عوام بھی اپنی جانب سے احتیاط کریں۔ ندیوں ‘ تالابوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں گذشتہ ایک ہفتے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں مکانات میں پانی داخل ہوگیا ہے ۔ سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئی ہیں اور بڑے پیمانے پر ٹریفک مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کی ڈیزاسٹر ٹیمیں راحتی اقدامات میں مصروف ہیں۔ 11 سال بعد عثمان ساگر کے دو گیٹس کھول کر پانی چھوڑا جا رہا ہے ۔ ساتھ ہی ڈی آر ایف کی ٹیموں کو بھی تیار رکھا گیا ہے ۔ جی ایچ ایم سی کا عملہ نالوں میں موجود کچرے کی صفائی کر رہا ہے ۔ بارش زیادہ ہونے پر فوری رد عمل کیلئے کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ۔ ایم ایس مقطعہ ‘ سوماجی گوڑہ اور راج بھون کے علاقوں میں مئیر جی وجئے لکشمی نے دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ۔ شہر کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے ۔ جس سے عوام مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں۔ مختلف علاقوں سے عوام محفوظ علاقوں کو منتقل ہو رہے ہیں۔ پرانے شہر میں بھی عوام پریشان ہیں۔ پانی گھروں میں داخل ہوگیا ۔ مسلسل بارش کے نتیجہ میں دونوں شہروں میں عام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے ۔