دونوں شہروں میں خوفناک بارش ‘ طوفانی ہوائیں ‘ برقی نظام درہم برہم

,

   

کئی مقامات پر درخت اکھڑ گئے ۔ اہم سڑکوں پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام ۔ شہر کے بیشتر علاقہ رات تک تاریک ۔ عابڈز پر کرین گرپڑا

حیدرآباد 18اپریل(سیاست نیوز ) دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد و بیشتراضلاع میں تیز ہواؤں کے شدید و موسلادھار بارش نے سڑکوں کو جھیل میں تبدیل کردیا اور کئی مقامات پر درختوں کے گرنے اور پانی جمع ہونے سے گھنٹوں ٹریفک جام ہوگئی ۔ نواحی علاقوں میں بالخصوص مادھا پور‘ گچی باؤلی‘ مدینہ گوڑہ میں بارش سے قبل انتہائی خطرناک آندھی دیکھی گئی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس کی رفتار 60تا70 کیلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ دونوں شہروں میں موسلادھار بارش کے دوران نصف سے زیادہ شہر میں برقی سربراہی منقطع ہوگئی اور کئی گھنٹوں تک برقی سربراہی منقطع رہنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق جمعہ کی سہ پہر اچانک مطلع ابرآلود ہوگیا جبکہ سہ پہر سے قبل تک بھی بارش کے کوئی آثار نہیں تھے اور شدید دھوپ تھی اور درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا ۔ سہ پہر کے بعد نواحی علاقوں کوکٹ پلی ‘ ونستھلی پورم‘ ایل بی نگر‘ مادھا پور‘ بی ایچ ای ایل میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا لیکن شام 6 بجے دونوں شہروں کے بیشتر علاقوں میں بادل پھٹ پڑے ۔ شہر میں شدید بارش اور خوفناک گھن گرج و تیز ہواؤں کے سبب کئی مقامات پر درختوں کے گرنے کی شکایات ملیں اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے ڈی آر ایف عملہ کو متحرک کرکے جن سڑکوں پر درخت گرے تھے انہیں ہٹانے کے اقدامات کا آغاز کیا ۔ غیر موسمی بارش کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی شکایات ملیں اور ان کی یکسوئی کیلئے بلدیہ کے ایمرجنسی عملہ کو متحرک کردیاگیا۔ بیگم پیٹ‘ پنجہ گٹہ ‘ کوٹھی ‘ مادھا پور‘ حسین ساگر ‘ بشیر باغ‘ حمایت نگر‘ لکڑی کا پل‘ مانصاحب ٹینک‘ نامپلی ‘ شاہ علی بنڈہ ‘ تالاب کٹہ ‘ فلک نما‘ سنتوش نگر‘ عیدی بازار ‘ صنعت نگر‘ چندرائن گٹہ ‘ حافظ بابا نگر‘ ملک پیٹ ‘ عنبر پیٹ ‘ باغ لنگم پلی ‘ ودیا نگر‘ و کاچی گوڑہ میں پانی جمع ہونے کے سبب گھنٹوں ٹریفک جام رہی ۔ بلدیہ حکام نے بتایا کہ تیز ہواؤں اور آندھی جیسی صورتحال کے سبب کئی مقامات پر ہورڈنگس اور فلیکس گرنے کے واقعات پیش آئے اور بعض مقامات پر برقی تاروں کے گرنے سے سربراہی منقطع ہوگئی ۔ کئی علاقوں میں تیز ہواؤوں سے سربراہی منعقطع ہوئی ہے۔ تیز ہواوں کے سبب برقی کا سارا نظام ہی درہم برہم ہوکر رہ گیا ۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں رات دیر گئے تک بھی برقی سربراہی بحال نہیں ہو پائی تھی ۔ کچھ علاقوں میں رات 9.30 بجے کے بعد برقی بحال ہوئی جبکہ کئی علاقہ اس وقت تک بھی تاریکی میں ڈوبے رہے ۔ عابڈز پر ایک زیر تعمیر عمارت کے قریب ایک بڑا کرین بھی تیز ہواوں کے سبب گر پڑا ۔ تاہم اس میں کسی جانی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم کرین گرنے کی وجہ سے کچھ گاڑیوں کو نقصان ضرور پہونچا ہے ۔ پرانے شہر میں رین بازار ‘ بابا نگر‘ مدینہ بلڈنگ کے قریب اور نئے شہر کے کئی علاقوں میں درختوں کے گرنے سے ٹریفک میں مشکلات پیش آئیں۔ پرانے شہر کے کچھ مقامات پر سڑکوں پر گھٹنوں برابر پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر رہی ۔ خاص طور پر ریلوے برجس کے نیچے پانی جمع ہوگیا تھا اور وہاں جھیل کا منظر پیش ہو رہا تھا ۔ چراغ علی لین عابڈس‘ عابڈس بس اسٹینڈ‘ بیگم پیٹ ‘ کوٹھی کے علاوہ دیگر علاقوں میں درخت گرنے کے سبب ٹریفک جام کی شکایات رہیں۔ کوکا پیٹ ‘ نظام پیٹ ‘ ہائی ٹیک سٹی ‘ الوال‘ کارخانہ ‘ ترملگیری ‘ سینک پوری‘ ای سی آئی ایل ‘ چادرگھاٹ ‘ سعید آباد ‘ چمپا پیٹ‘ سرور نگر‘ کتہ پیٹ‘ کے علاوہ کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی ۔3