دونوں شہروں میں رات 10.30 بجے بازار بند کروائے جائیں : چیف منسٹر

   

11 بجے کے بعد کاروبار کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ لا اینڈ آرڈر پر قابو پانے میں ناکام پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ

حیدرآباد۔23۔جون(سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں رات 10:30 ا ور 11:00 بجے کے درمیان تمام تجارتی اداروں کو بند کروانے کے احکام جاری کئے ہیں ۔ دونوںشہروں میں پیش آنے والے قتل و غارت گری کے واقعات کا جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر نے ریاستی محکمہ پولیس کے عہدیدارو ںکو ہدایت دی کہ وہ رات 10:30 بجے بازار بند کروانے کے اقدامات کریں اور کسی بھی تجارتی ادارہ کو رات 11:00 بجے کے بعد کاروبار کی اجازت نہ دی جائے۔ چیف منسٹر کی جانب سے جاری احکامات میں کہا گیا کہ رات کے اوقات میں آوارہ گردی سے گریز کیلئے نوجوانوں کو پابند کیا جائے اور بلا وجہ سڑکوں پر گھومنے کے سلسلہ کو ترک کروایا جائے ۔ علاوہ ازیں سڑکوں اور عام مقامات پر کھلے عام شراب نوشی کرنے والوں کے خلا ف سخت کاروائی کی جائے۔ چیف منسٹر کی ہدایات کے بعد محکمہ پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ رات کے اوقات میں غیر ضروری سڑکوں پر گھومنے کا سلسلہ بند کریں اور کسی بھی مقام پر اگر کوئی مجرمانہ سرگرمیاں نظر آتی ہیں تو پولیس کو 100 نمبر پر فون کرکے مطلع کریں۔ دونوں شہرو ںمیں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران پیش آنے والے قتل کے واقعات کے علاوہ دن دہاڑے جوہری کی دکان کو لوٹنے کی کوشش کے بعد چیف منسٹر نے شہر میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کا جائزہ لیا اور اس کے بعد جاری احکامات میں رات کے اوقات میں تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے والوں کے خلاف کارروائی کے احکام جاری کئے ۔ ذرائع کے مطابق انہو ںنے پولیس حکام سے شہر میں قتل کے واقعات اور غنڈہ عناصر کی سرگرمیوں کے سلسلہ میںدریافت کیا جس پر عہدیداروں نے انہیں تفصیلات سے واقف کروایا۔ رات دیر گئے کاروباری اداروں اور ہوٹلوں کو کھلا رکھے جانے کو عہدیداروں نے وجہ بتایا اور کہا کہ شہر میں ان واقعات کی روک تھام کیلئے رات دیرگئے کاروباری اداروں کو بند کروانے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد ہدایت دی کہ وہ شہر میں تمام تجارتی اداروں بشمول ہوٹلوں‘ ریستوراں کو رات 10:30بجے تا 11:00 بجے کے درمیان کروائیں۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے شہر میں مسلسل قتل کے واقعات پر تشویش و برہمی کا اظہار کرکے کہا کہ ریاست کے دارالحکومت میں اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور لاء اینڈ آرڈر پر قابو پانے میں ناکام عہدیداروںکے خلاف کاروائی سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد پولیس نے دونوں شہروں میں مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے روڈی شیٹرس کو پولیس اسٹیشن طلب کرنے کے علاوہ ان کی کونسلنگ کا آغاز کردیا اور کہا جا رہاہے کہ پولیس نے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی سرگرمیوں پر خصوصی نظر رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ دونوں شہروں میں جن مقامات پر کھلے عام شراب نوشی و نشہ کی شکایات موصول ہوں گی ان مقامات پر بھی پولیس کی طلایہ گردی میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس طرح کی سرگرمیوں پر قابو پایا جاسکے۔3