دونوں شہروں میں غیر مجاز تعمیرات کی نشاندہی کرنے کی ہدایت

   

کمشنر جی ایچ ایم سی کا زونل کمشنران کو مکتوب ، عدالتی مقدمہ میں درکار تمام تفصیلات پیش کرنے کی تاکید
حیدرآباد۔20جولائی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکے حدود میں غیرمجاز اور بغیر اجازت تعمیر کی جانے والی عمارتوں کی نشاندہی کے لئے تمام زونل کمشنران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ محکمہ بلدی نظم ونسق کے عہدیداروں کی جانب سے کمشنر جی ایچ ایم سی کو موصولہ احکام کے حوالہ کے ساتھ یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں جاری مقدمہ کے دوران جو تفصیلات پیش کی جانی ہے اس کے لئے یہ تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں جاری ایک مقدمہ کے سلسلہ میں یہ تفصیلات جمع کروانے کی ہدایات دی گئی ہیں اور ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے تمام عہدیداروں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے شہری حدود میں ہونے والی غیر مجاز تعمیرات اور ان کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں کے سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ عدالت کو جی ایچ ایم سی کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں سے واقف کروایا جاسکے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے شہر میں غیر مجاز تعمیرات اور غیر قانونی تعمیرات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفصیلات داخل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ دونوں شہروں میں جاری تعمیرات کے سلسلہ میں کمشنر نے زونل کمشنران کو جاری کی گئی ہدایت میں استفسار کیا کہ ان کے زون میں کتنی تعمیرات کی جارہی ہیں اور ان تعمیرات کے لئے حاصل کی گئی اجازت کے مطابق تعمیرات جاری ہیں یا اجازت کے کے حصول کے بعد اپنی مرضی کے مطابق تعمیرات کی جا رہی ہیں ! علاوہ ازیں جی ایچ ایم سی کی جانب سے اب تک کی گئی کاروائیوں کے سلسلہ میں بھی تفصیلات پیش کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ غیر مجاز تعمیر ات کے خلاف کی جانے والی متعدد شکایات کے باوجود بلدی عہدیداروں کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی کو شکایت کنندگان کی جانب سے بلڈرس اور بلدی عملہ کی ملی بھگت قرار دیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ بلدی عہدیداروں بالخصوص ٹاؤن پلاننگ عملہ کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی کے سبب دونوں شہروں میں بغیر اجازت تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے اور بلدی عہدیداروں کا کہناہے کہ شکایت موصول ہونے پر کی جانے والی کاروائی کے دوران سیاسی مداخلت کے سبب وہ غیر مجاز اور غیر قانونی کاروائیوں کو روکنے سے قاصر ہیں اسی لئے شکایت کنندگان کی جانب سے عدم کاروائی کی صورت میں عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے احکام حاصل کئے جانے لگے ہیں۔