ٹینکرس کی تاخیر سے آمد ، محکمہ آبرسانی کو آمدنی
حیدرآباد۔30۔مارچ(سیاست نیوز) دونوں شہرو ںمیں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہونے لگی ہے یا پانی کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے! بتایاجاتا ہے کہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح بہتر ہونے کے باوجود ٹینکر س کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔ حیدرآباد میٹروپولیٹین واٹر ورکس اینڈ سیوریج اتھاریٹی کے ذمہ داروں نے بتایا کہ شہر کے نواحی علاقوں میں نو تعمیر شدہ اپارٹمنٹس میں پانی کے ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور اس کی وجوہات کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آرہی ہے کہ شہریوں کی جانب سے پینے کے پانی کے لئے محکمہ آبرسانی کے پانی پر انحصار کیا جانے لگا ہے۔بنجارہ ہلز‘ باچوپلی ‘ یوسف گوڑہ ‘ رحمت نگر‘ گوتم نگر‘ بالا نگر‘ کے علاوہ دیگر علاقوں میں جہاں محکمہ آبرسانی کی جانب سے پانی کی سربراہی ممکن نہیں بنائی گئی ہے ان علاقوں کے علاوہ ایسے کئی علاقوں میں جہاں پینے کے پانی کی قلت ریکارڈ کی جا رہی ہے ان علاقوں سے پانی کے ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ ٹینکرس بک کروانے والے صارفین کی جانب سے کی ٹینکر پہنچنے میں ہونے والی شکایات کے سبب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ دونوں شہروں کے نواحی علاقوں میں رہنے والوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ ٹینکرس کے پہنچنے میں ہونے والی تاخیر کے سلسلہ میں ہونے والی شکایات کے متعلق عہدیداروں سے دریافت کرنے پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مسلسل طلب میں ہونے والے اضافہ کے سبب جن لوگوں نے ٹینکر بک کروائے ہیں ان کو بروقت ٹینکرس کی سربراہی میں تاخیر ہونے لگی ہے۔ محکمہ آبرسانی کے شعبہ اکاؤنٹس و آمدنی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پانی کے ٹینکرس کی طلب میں ہونے والے اضافہ سے محکمہ کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔م