سڑکوں پر بدبو اور تعفن، راہگیروں کو مشکلات، بلدیہ کی پہلوتہی آشکار
حیدرآباد۔13۔ستمبر(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآبادوسکندرآباد میں رہائشی علاقوں اور مصروف سڑکوں پر موجود کچہرے کی عدم نکاسی کے سبب شہر کی کئی سڑکوں پر بدبو و تعفن پھیلا ہوا ہے ۔ مغلپورہ میں مسجد حافظ ڈنکا کے قریب اور پانی کی ٹانکی کے قریب موجود کچہرے کی عدم نکاسی کے سبب راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اسی طرح شہر کے کئی علاقوں میں روزانہ کے اساس پر کچہرے کی نکاسی کے اقدامات نہ کئے جانے کے نتیجہ میں کئی وبائی امراض کا شہری شکار ہونے لگے ہیں اور ان شکار ہونے والوں میں کئی معصوم بچے شامل ہیں۔ شہر میں کچہرے کی صفائی کے سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے متعدد اقدامات کے اعلانات کئے جاتے ہیں لیکن کچہرے کی نکاسی کے معاملہ میں برتی جانے والی لاپرواہی کے سبب شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ بلدی حدود میں کچہرے کی نکاسی کے سلسلہ میں عہدیداروں کا کہناہے کہ جی ایچ ایم سی نے سڑکوں پر کچہرا پھینکنے پر امتناع عائد کیا ہوا ہے اور گھر گھر پہنچ کر کچہرے کے آٹو کچہرا وصول کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بعض شہریوں کی جانب سے سڑکوں پر کچہرا پھینکا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں بعض مقامات پر کچہرے کے انبار لگنے لگے ہیں۔بلدی عہدیدار شہر کی سڑکوں پر کچہرے کے لئے شہریوں کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں جبکہ شہریوں کی جانب سے اس مسئلہ سے نمٹنے اور کچہرے کی عدم نکاسی پر بلدیہ کو مورد الزام ٹہھرایا جانے لگا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد بالخصوص پرانے شہر کے علاقوں میں کچہرے کی عدم نکاسی اور اس کچہرے کے نیچے جمع گندے پانی کے نتیجہ میں بدبو و تعفن کے علاوہ بیماریاں پھیلنے لگی ہیں ۔ پرانے شہر میں بیشتر مقامات پر جہاں کچہرا پھینکا جاتا ہے اور کچہرے کے انبار لگنے لگے ہیں وہ سرکاری عمارتوں بالخصوص اسکولوں کی دیوار سے متصل ہوتا ہے اسی لئے ان مقامات کا ہمہ وقت تحفظ نہیں ہوپاتا اور جو لوگ کچہرا وصول کرنے والوں کو کچہرا حوالہ نہیں کرتے وہ ان مقامات پر کچہرا پھینکتے ہیں ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اگر یومیہ اساس پر ان مقامات سے کچہرے کی نکاسی کے اقدامات کئے جاتے ہیںتو ایسی صورت میں شہر میں گندگی نظر نہیں آئے گی اور شہریوں کو محفوظ اور صحتمند ماحول فراہم کیا جاسکے گا۔