دونوں شہروں کی مساجد میں نماز عید الاضحی کی ادائیگی

   

قربانی کے نظم میں معمولی کمی دیکھی گئی ۔ مکہ مسجد و شاہی مسجد عید کے موقع پر بھی بند رہی

حیدرآباد دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ تلنگانہ کی بیشتر بڑی مساجد میں نماز عید الاضحی باجماعت اداکی گئی اور شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے گھروں میں بھی افراد خاندان کے ساتھ نماز عید الاضحی ادا کی ۔ شہر میں قربانی میں معمولی کمی دیکھی گئی جبکہ بازاروں میں خریداروں کے ہجوم میں میں کمی کے سبب یہ سمجھا جارہا تھا کہ شہر میں قربانی کم ہی ہوگی لیکن عید کے موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ شہریوں کی بڑی تعداد نے آن لائن بکروں کی خریدی کی اور بیشتر شہریوں نے مقامی قصاب کے ذریعہ قربانی کیلئے قبل از وقت بات کرلی تھی جس کے سبب شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ شہر کے کئی مقامات پر عید الاضحی کے موقع پر صفائی کے انتظامات کیلئے خصوصی عملہ کو متحرک دیکھا گیا اور بلدیہ حیدرآباد نے کچہرے کی نکاسی کیلئے خصوصی انتظام کئے تھے۔ جامع مسجد چوک‘ جامع مسجد بارکس‘ جامع مسجد ٹین پوش‘ جامع مسجدقطب شاہی کے علاوہ شہر کی کئی دیگر مساجد میں سماجی فاصلہ کے ساتھ نماز عید الاضحی اداکی گئی اور بعض مساجد میںایک سے زائد مرتبہ جماعت منعقد کی گئی ۔کورونا وباکے پیش نظر حکومت کی جانب سے عید گاہوں میں نماز عید کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن مساجد میں محدود تعداد میں نماز عید الاضحی کی ادائیگی کے علاوہ گھروں میں نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا ۔ کئی مساجد میں ایک سے زائد مرتبہ نماز عید الاضحی اور خطبہ عید دیا گیا۔ مسجد حکیم میر وزیر علی ؒ ‘ مسجد عزیزیہ کے علاوہ جامع مسجد چوک میں مصلیوں کی بڑی تعداد دیکھی گئی ۔ جامع مسجد چوک میں نماز عید الاضحی کی امامت و خطابت کے فرائض حافظ مولانا محمد رضوان قریشی خطیب و امام مکہ مسجد نے انجام دیئے ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ میں نماز عید کی اجازت نہیں دی گئی ۔ دینی مدارس و ادارو ںکی جانب سے کورونا کے سبب اس مرتبہ چرم قربانی وصول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے سبب چرم کو ضائع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی لیکن بعض چھوٹے مدارس نے چرم کی وصولی کی جس سے عوام کو راحت حاصل ہوئی اور ان مدارس پر بھاری تعداد میں چرم کی وصولی دیکھی گئی ۔عید کے موقعہ پر شہر میں اطراف سے آنے والے قصاب نہ پہنچنے کے سبب مقامی افراد کو فائدہ ہوا لیکن بعض علاقوں میں شہریوں کو قربانی کیلئے انتظار کرنا پڑا۔ مساجد میں عید الاضحی کی نماز کے دوران مختصر فضائل عید بیان کئے گئے اور کہیں بھی طویل تقاریر سے اجتناب کیا گیا۔